China's PLA returns missing Arunachal boy to Indian Armyتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: مرکزی وزیر برائے قانون و انصاف کرن رجیجو نے کہا کہ چین نے 10روز قبل ارونا چل پردیش سے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے)کے ذریعہ اغوا کیے گئے 17سالہ لڑکے میرام ترون کو گذشتہ روز ہندوستانی فوج کے سپرد کر دیا۔چینی اور ہندوستانی فوج کے درمیان تبادلہ خیال کے بعد ترون کو صبح 10.30 بجے کے قریب کبتھو سیکٹر میں واچا-دمائی انٹرایکشن پوائنٹ پر ہندوستانی فوج کے حوالے کر دیا گیا۔ رجیجو نے ٹویٹ کیا میں پی ایل اے کے ساتھ کیس کی احتیاط سے پیروی کرنے اور ہمارے نوجوان لڑکے کو بحفاظت گھر واپس لانے کے لیے اپنی قابل فخر ہندوستانی فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

بدھ کے روز، رجیجو نے کہا تھا کہ پی ایل اے کی جانب سے یہ تصدیق کی گئی ہے کہ ترون کوہندوستانی فوج کے حوالے کر دیا جائے گا اور اسے کہاں اور کس وقت حوالے کیا جائے گامطلع کر دیا جائے گا۔اس ضمن میں چین نے بھی اپنی صفائی پیش کی ہے اور رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پی ایل اے کی پانچ میں سے ایک کمان ویسٹرن تھیٹر کمانڈ کے ترجمان کرنل لانگ شاو¿ہوا نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستانی شہری حال ہی میں گشت کے دوران چینی بارڈر گارڈز کو نظر آیا تھا۔ جسے اس کی تلاش میں تعاون کے لیے ہندوستان کی درخواست کے بعد چینی اور ہندوستانی فوج کے درمیان تبادلہ خیال کے بعد واپس کردیا گیا ۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان ہمالیائی سرحد پر طویل تنازع ہے اور اکثر جھڑپیں بھی ہوتی رہی ہیں۔ چین دعویٰ کرتا ہے کہ ارونا چل پرداش مکمل طور پر اس کا حصہ ہے۔جبکہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے اورا روناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے رہا ہے اور رہے گا۔واضح ہو کہ حالیہ برسوں میں سرحدی علاقے میں ہندوستان کے کئی شہریوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں چین کے فوجی اغوا کرتے ہیں لیکن اس خیال کو مسترد کرتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *