China's push for China's push for delayed retirement kicks offتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: چین میں، جہاں ون چائلڈ پالیسی کے مرتب ہونے والے برے اثرات اور بوڑھی ہوتی آبادی کے باعث حکومت کی بڑھتی پریشانیوں کے پیش نظر سرکاری ملازمین کو دیر سے ریٹائر کرنے کے فیصلے پر عمل آوری شروع ہو گئی ۔ اور اس جانب پہلی پیشرفت جیانگسو صوبے نے کی ہے جس نے اپنے ملازمین کو دیر سے ریٹائر منٹ لینے کی اجازت دے دی۔

واضح ہو کہ سرکاری خزانے پر پنشن کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا فیصلہ 30 دسمبر کو چین کی کمیونسٹ پارٹی کی ریاستی کونسل کی طرف سے جاری کردہ بزرگوں کی دیکھ بھال کے نظام کے 14ویں پانچ سالہ منصوبے کے تحت کیا گیا تھا لیکن شدید مخالفت کے باعث اس پر عمل درآمد ملتوی کر دیا گیا۔

فینگ کے مطابق خاندانی منصوبہ بندی کی ظالمانہ ‘ون چائلڈ پالیسی’ نے آبادی کو متاثر کیا۔ اس کی وجہ سے نہ صرف مردوں اور عورتوں کے جنسی تناسب میں عدم توازن پیدا ہوا بلکہ اس نے ملک کی لیبر فورس کو بری طرح متاثر کیا اور چین میں معاشرہ تیزی سے بوڑھا ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا، سی سی پی کی نئی پالیسی سے بھی مسائل پیدا ہوں گے کیونکہ ہر سال لاکھوں نوجوان فارغ التحصیل ہو رہے ہیں لیکن ان کے پاس ملازمت کے مواقع نہیں ہوں گے کیونکہ لوگ دیر سے ریٹائر ہوں گے۔ اس کے نتیجے میں بے روزگاری بڑھے گی۔۔ چین کے ماہر اور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی کے پروفیسر فینگ چونگائی نے ایپوک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ یہ ہے کہ مقامی حکومتوں کو معاشی مسائل کا سامنا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *