Chinese, Indian troops pull back from clash site in Galwan, buffer zone made to prevent escalationتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: متنازعہ حقیقی کنٹرول لائن سے چینی فوجوں کی واپسی کی پہلی علامت کے طور پر چینی فوجی مبینہ طور پر مشرقی لداخ میں گلوان وادی کے اس مقام سے، جہاں 15جون کو خونریز سرحدی جھڑپ ہوئی تھی، تقریباً ایک کلومیٹر پیچھے چلے گئے ہیں۔ ہندوستانی فوج نے بھی کشیدہ گلوان سے واپسی شروع کر دی ہے اور مجموعی طور پر دونوں ملکوں کی فوجیں ہی اب اپنے مقام پر واپس آنے لگی ہیں ۔

ذرائع کے مطابق دونوں ملکوں کے کور کمانڈروں کی سطح پر مذاکرات میں طے شرائط کے مطابق فوجی واپسی شروع ہوئی ہے۔

ذرع نے مزید بتایا کہ تصادم کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے ہندوستان اور چینی فوجوں کے درمیان ایک بفر زون قائم کر دیا گیا ہے اور اس بفر زن کی دونوں فریقوں سے دوری مساوی ہے۔چین نے عارضی ڈھانچے بھی گرا دیے ہیں اور پیپلز لبریشن آرمی کو پیٹرول پوائنٹ 14پر خیمے اکھاڑتے اور ڈھانچے گراتے دیکھا جا رہا ہے۔

مشرقی لداخ میں تقریباً دو ماہ سے ہندوستانی و چینی فوجوں کے درمیان نہایت تلخ ماحول اور تعطل ہے۔ 15جون کو گلوان وادی میں ہوئی سرحدی جھڑپ کے بعد ، جس میں 20ہندوستانی فوجی ہلاک ہوئے، یہ کشیدگی اور بھی زیادہ بڑھ گئی تھی۔اس تصادم میں اگرچہ چینی فوج کا بھی زبردست جانی نقصان ہوا ہے لیکن چین نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ اس کے کتنے فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *