Chinese people are using this language to criticize Xiتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران چین میں کوویڈ کیسز میں اضافہ زیرو کوویڈ حکمت عملی کے لیے ایک چیلنج ہے جس میں ہر متاثرہ شخص کو قرنطینہ کرنے کہا گیا ہے۔ لیکن چین کے لوگ اب کوویڈ کی پابندیوں سے تنگ آچکے ہیں۔ بے شک چینی صدر شی جن پنگ ڈریم چائنا کا وعدہ کرکے اقتدار پر قابض ہیں لیکن چین کے عام عوام اسے ناکامی قرار دے رہے ہیں۔ لوگوں کا خیال ہے کہ سخت زیروکوو یڈ پالیسی کے تحت سخت لاک ڈاؤن نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ جمہوری حقوق کو دبانے کا سلسلہ جاری ہے۔حکومت کی مخالفت پر سخت سزا کا انتظام ہے۔

کچھ چینی سوشل میڈیا سائٹس پر مینڈارن میں حکومت مخالف پوسٹس کو ہٹادیا جاتا ہے۔ ایسے میں صارفین نے چینی حکام کو سمجھ میں نہ آنے والی ہانگ کانگ کی کینٹونیز زبان استعمال کرنا شروع کر دی ہے۔ چینی حکام اس خفیہ زبان کو ڈی کوڈ نہیں کر پارہے ہیں۔ کیونکہ صارفین نے اسے باہمی افہام و تفہیم کے لیے تیار کیا ہے۔ اسے ہانگ کانگ میں 2019 کی جمہوریت نواز تحریک کے دوران بھی بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا تھا۔ادھر، جن پنگ کے ہر دور میں چین کو عظیم بنانے کا وعدہ انتخابی مہم میں کیا جاتا ہے۔ جبکہ پارٹی نے عام لوگوں کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا ہے۔

پارٹی نے کبھی اپنی سیاست اور نظریے کے خلاف کوئی بات برداشت نہیں کی۔ نہ ہی فلاحی پالیسیوں پر عمل کیا گیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جن پنگ بیرون ملک سے کاروباری افراد کو سرمایہ کاری کے لیے مدعو کرتے ہیں، لیکن عوام کو آگے نہیں لے جاتے۔ 2021 میں، جن پنگ نے غیر متوازن ترقی کو ختم کرنے کے نام پر نجی ٹیوشن پر پابندی لگا دی۔ اس سے متوسط طبقہ ناراض ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں چین میں کووڈ کے 11,773 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے 10,351 ایسے کیسز شامل ہیں جن میں کوئی علامات نہیں ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *