Chinese Spy Ring Busted In Afghanistan, 10 Detainedتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: پاکستان کی طرح اس کا خاص دوست چین بھی دنیا بھر میں دہشت گردی پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے ، جس کی تصدیق افغانستان میں گرفتار اس کے جاسوسوں سے ہوئی ہے۔ افغانستان میں جاسوسوں کے ایک ایسے ہی نیٹ ورک کا پردہ فاش ہوا ہے ، جس نے پوری دنیا میں ڈریگن کو شرمندہ کردیا ہے۔

افغانستان نے دارالحکومت کابل میں ایک 10 رکنی چینی ماڈیول بے نقاب کیا ہے ، جو ایک دہشت گرد سیل چلا رہا تھا۔ یہ معلومات سفارت کاروں اور سکیورٹی حکام نے فراہم کی۔کابل اور نئی دہلی میں اس معاملے سے واقف لوگوں نے کہا کہ یہ معاملہ بیجنگ کے لئے ایک شرمندگی کے طورپر سامنے آیا ہے جو اب اشرف غنی حکومت کو اس معاملے پر پردہ ڈالنے کے لئے راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

افغانستان کی قومی سلامتی ایجنسی نے حال ہی میں جاسوسی اور دہشت گردی کا ایک سیل چلانے کے الزام میں 10 چینی باشندوں کو حراست میں لیا تھا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ جاسوس ایجنسی کی وزارت دفاع کی وزارت سلامتی سے منسلک ہے۔ این. ڈی ایس نے آپریشن دس دسمبر کو شروع کیا گیا تھا۔کئی سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب چینی شہری افغانستان میں جاسوسی کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔ جب سے امریکہ نے اپنی فوجیں واپس لے لیا ہے ۔ تب سے ڈریگن تیزی سے اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے۔

کابل کے ایک سینئر سفارتکار کا کہنا ہے کہ 10 میں سے کم از کم دو چینی باشندے طالبان عسکریت پسند گروپ ، حقانی نیٹ ورک سے رابطے میں ہیں۔دریں اثنا افغانستان کے اول نائب صدر عمر اللہ صالح نے، جو انٹیلی جنس کے سابق سربراہ ہیں،ایک بیان میں میڈیا کی ان رپورٹوںکی تردید کی کہ کابل میں فوجی کارروائی کے دوران دس چینی انتہاپسند پکڑے گئے ہیں۔

تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ کابل کے مضافاتی علاقہ خیر خانہ میں دہشت گردوں کے ایک گروہ پکڑا گیا ہے جو بم دھماکوں، اغوا کی وارداتوں اور قتل و غارت گری میں ملوث تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *