Chinese troops acted like street criminals, forgot rules of warتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: دوشنبہ کی شام میں لداخ کے وادی گلوان میں ہونے والی سرحدی جھڑپ میںچینی پیپلز لبریش آرمی کے فوجیوں کی بربریت سے متعلق ، جس میں ہمارے 20 فوجیوں کو بے رحمی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، انگریزی اخبار ڈیلی گارجین نے اپنے طور پر اطلاعات حاصل کی ہیں۔

ڈیلی گارجین کو جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں وہ اس امر کی مظہر ہیں کہ چینی فوجیوں نے پیشہ ور فوج کے طرز پر کارروائی کرنے کے بجائے جنگی اصولوں اور قوانین و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر گلی کوچوں کے غنڈوں کی طرح جھگڑا کیا ۔مہذب ممالک کے درمیان جنگ کے جو قواعد و ضوابط ہیں ان سے مکمل طور پر رو گردانی کی گئی اور پیپلز لبریشن آرمی نے بالکل اسی انداز سے ہندوستانی فوجیوں پر حملہ کیا جس طرح دغا بزای، مکاری ، دھوکے اور بے رحمی سے پاکستانی فوج کرتی ہے۔

ڈیلی گارجین نے جو حقائق و اطلاعات جمع کی ہیں اس سے معلوم ہوا کہ ہندوستانی فوج پر اچانک اور بے خبری میں حملہ کیا گیا اور چینی فوجیوں کی ایک کثیر تعداد نے ہندوستانی فوجیوں کو ،جن کی تعداد بہت کم تھی چاروں طرف سے گھیر لیا اور انہیں قیدی بنا کر لے گئے۔ دہلی میں ایک افسر کی وادی گلوان میں اپنے ساتھی فوجی افسروں سے حملہ والی شب جب چینی فوجی حملے کر رہے تھے بات ہوئی تو اس نے جو کچھ بیان کیا وہ اس افسر نے ڈیلی گارجین کو بتایا۔ اس افسر کے مطابق اسے پیغام موصول ہوتے رہے ۔

پہلے پیغام میں بتایاگیا کہ چینی فوجیوں نے کثیر تعداد میں حملہ کر کے ہمیں گھیر لیا ہے وہ لوہے کی ایسی چھڑیں اور لاٹھیوں کا استعمال کر ہے ہیں جن میں کیلیں پیوست ہیں۔ دوسرے پیغام میں مطلع کیا گیا کہ ایک افسر ، دو جے سی اوز اور 9جوانوں کو ہلاک کر دیا گیا اور ان کی لاشیں ہمیں بھیج دی گئیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق زخمی ہندوستانی فوجیوں کو 303فیلڈ اسپتال اور لیہہ کے دیگر صحتی مراکز میں منتقل کر دیا گیا۔

ڈیلی گارجین کو اس کا بھی علم ہوا ہے کہ چینی پی ایل اے کے فوجیوں نے ہندوستانی فوجیوں کو بھاری جانی نقصان پہنچانے کے لیے ایک پہاڑی کو، جس پر ہمارے فوجی کھڑے تھے، توڑنے کے لیے سڑک بنانے کے کام میں لگے ایک بلڈوزر کا استعمال کیا۔اس کارروائی میں کئی ہندوستانی فوجی 14200فٹ سے نیچے گر گئے جہاں پٹرول پوائنٹ واقع ہے اور جہاں لڑائی ہوئی۔

ایک افسر نے بتایا کہ ہمارے فوجی ہلاک نہیں ہوئے بلکہ انہیں قتل کیا گیا۔ ہمیں اپنے لڑکوں کو کسی بھی مقام پر نہتے نہیں بھیجنا چاہئے ۔ہمارے پاس وی آئی پی لوگوں کے لیے کئی منصوبے ہیں لیکن ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے جس سے لا اعتبار چینیوں کی، جنہوں نے علاقہ سے واپس جانے کا دکھاوا کیا،غیر معتبریت سے نپٹا جاسکے ۔اب آج کے بعد سے ہمارے فوجی بھی چینیوں پر کوئی رحم نہیں کریں گے۔جس سے محاذ پر تعینات ہندوستانی فوجیوں کے موڈ کا پتہ چلتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *