واشنگٹن: واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکہ کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی(سی آئی اے) کے سربراہ ولیم برنز نے دو شنبہ کو افغانستان کے دارالخلافہ کابل میں طالبان رہنما عبد الغنی برادر سے ملاقات کی۔ اخبار مزید رقمطراز ہے کہ برنز اور غنی برادر کے درمیان ملاقات کے دوران امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے امور افغانستان مفاہمت زلمے خلیل زاد بھی موجود تھے۔
دریں اثنا طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک پریس کانفرنس کر کے امریکہ کو انتباہ دیا کہ وہ اپنی خود مقر کردہ مہلت کے مطابق ہر حال میں 31اگست تک اپنی فوجیں واپس بلا لے۔طالبان کے سیاسی دفتر کے ایک رکن سہیل شاہین نے کہا کہ امریکیوں نے اس سے پہلے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ مئی اواخر تک اپنی فوجیں واپس بلالیں گے لیکن وہ اپے وعدے سے مکر گئے۔اب انہوں نے 31اگست ڈیڈ لائن طے کی ہے اس لیے اب اسے چاہئے کہ وہ اپنے وعدے کو ہر حال میں پورا کرے ۔اور اگر اس نے اپنی فوجیں اس بار واپس نہ بلائیں تو اسے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی سمجھا جائے گا۔
لیکن دوسری جانب برطانیہ نے جی7-کے اجلاس میں جو لندن میں ہوا ، امریکہ کو تلقین کی کہ افغانستان سے وسیع پیمانے پر ہجرت کے پیش نطر وہاں وہ اپنی فوجی موجودگی کی مدت میں توسیع کرے۔ ادھر چینی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ افغانستان اور اس کے عوام کو ایک طویل عرصہ بعد اپنے ملک کی پرامن اور تیزی سے نو تعمیر اور ملک کی قسمت خود اپنے ہاتھوں بنانے کا موقع ملا ہے۔