Clashes in Libya's Tripoli kill 27, injure over 100تصویر سوشل میڈیا

طرابلس: لیبیا کی وزارت صحت کے محکمہ ہنگامی طبی امداد کے مطابق دارالحکومت طرابلس میں پیراور منگل کی درمیانی شب میں ہونے والی جھڑپوں میں 27 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ محکمہ نے بتایا کہ جھڑپوں سے بری طرح متاثر ہونے والے 234 سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ طرابلس کے علاقوں اور زخمیوں کے علاج کے لیے تین ایمرجنسی فیلڈ اسپتال قائم کیے گئے تھے۔ فورس کی جانب سے 444 بریگیڈ کے ایک جری کمانڈر کرنل محمود حمزہ کو، جو بریگیڈ کے سربراہ تے، حریف الرعدہ فورس کے ذریعہ گرفتار کر لیے جانے کی اطلاع کے بعد پیر کے روز طرابلس کے کچھ حصوں میں 444 بریگیڈ اوررضا خصوصی مزاحمتی دستوںکے درمیان پرتشدد جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ منگل کو جھڑپیں اس وقت رک گئیں جب متحارب گروہوں نے لیبیائی وزیراعظم عبدالحمید محمد الدبیبة اور عمائدین کی کوششوں سے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ .لیبیا میں 2011 میں خلد آشیانی رہنما معمر قذافی کے خاتمے کے بعد سے تشدد اور عدم تحفظ کا دور دورہ ہے۔ دارالحکومت کے جنوبی مضافات میں محاذی علاقوں سے 234 خاندانوں کو، جن میں زخمیوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے لڑائی میں پھنس جانے والے درجنوں ڈاکٹرز اور نرسیں بھی شامل تھیں ، نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔جب لڑائی شروع ہوئی تو تین فیلڈ اسپتال اور تقریباً 60 ایمبولینسوں کا ایک بیڑا علاقے کی جانب روانہ کر دیا گیا تھا۔

ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اعلان میں کہا گیا ہے کہ منگل کو دیر گئے، الرضا فورس کے مضبوط گڑھ، سوق الجمعہ کے جنوب مشرقی مضافاتی علاقے میں سماجی کونسل نے اعلان کیا کہ حمزہ کو ایک غیر جانبدار فریق کے حوالے کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ حکومت کے سربراہ وزیر اعظم عبدالحمید محمدکے ساتھ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔کونسل نے مزید کہا کہ فورس کے کمانڈر کی منتقلی کے بعد جنگ بندی ہو جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *