‘COAS Bajwa’s legs were shaking’: Pakistan MP recalls why IAF pilot Abhinandan Varthaman was releasedتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: پاکستان کے بالاکوٹ میں 26 فروری 2019 کو ہندوستان کی طرف سے کیے گئے اچانک فضائی حملہ پر پاکستانی فوج اور وہاں کی حکومت بھلے ہی ہمیشہ سے سوال اٹھاتی رہی ہو لیکن اب پاکستان کی پارلیمنٹ میں اس حوالے سے ایک زبردست انکشاف کیا گیا ہے۔

ائیر اسٹرائیک کے بعد پاکستان میں ہندوستان اور مودی حکومت سے جس طرح کا خوف تھا اس کی جانکاری خود پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے دی ہے۔وہیں، پاکستان اسمبلی کے سابق ا سپیکر و پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما سردار ایاز صادق نے کہا ہندوستان کے حملے کے اندیشہ سے اس وقت پاکستان کے فوجی سربراہ قمر جاوید باجوا کے پیر کانپ رہے تھے اور چہرے پر پسینہ آ رہا تھا۔

باجوا کو ہندوستان کے حملے کا ڈر ستا رہا تھا۔اس معاملہ میں اب بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے ٹویٹ کرتے ہوئے راہل گاندھی پر حملہ بولا ہے۔

انہوں نے لکھا راہل جی، آپ سرجیکل اسٹرائیک اور ائیر اسٹرائیک پر سوال اٹھا رہے تھے نا؟ ذرا دیکھئے مودی جی کا کیا خوف ہے پاکستان میں، ایاز صادق بول رہے ہیں پاکستان کی قومی اسمبلی میں کہ پاکستان کے فوجی سربراہ کے پیر کانپ رہے تھے اور چہرے پر پسینہ تھا کہ کہیں ہندوستان حملہ نہ کر دے! سمجھیں؟’۔

پاکستانی رکن پارلیمنٹ ایاز صادق نے پارلیمنٹ میں دعویٰ کیا مجھے یاد ہے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اس میٹنگ میں موجود تھے جس میں عمران خان نے آنے سے انکار کر دیا تھا۔ قریشی کے پیر کانپ رہے تھے، پیشانی پر پسینہ تھا۔ ہم سے قریشی نے کہا خدا کے واسطے اب اس کو واپس جانے دیں، کیونکہ رات کے 9 بجے ہندوستان پاکستان پر حملہ کر رہا ہے۔

پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان کو ہندوستان کے خوف کے سبب پاکستان نے چھوڑا تھا۔ آصف نے کہا کہ پاکستان حکومت میں حکومت ہند کو لے کر اس طرح کا ڈر بیٹھا ہوا تھا انہوں نے بغیر وقت گنوائے فورا ابھینندن وردھمان کو رہا کر دیا اور ہندوستان کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے۔

پاکستان کے اردو نیوز چینل دنیا نیوز نے صادق کے حوالے سے مزید کہا کہ حزب اختلاف نے ہر معاملہ پر بشمول ابھینندن اور کلبھوشن حکومت کا ساتھ دیا اور حمایت کی لیکن اب بہت ہو چکا اب ہم مزید حمایت نہیں کر سکتے۔ یہ حکمراں جماعت کے لوگ گالیاں نکالتے ہیں۔

واضح ہو کہ ونگ کمانڈر ابھینندن اس وقت روشنی میں آئے تھے جب انہوں نے فروری2019میںہندستان اور پاکستان کی فضائیہ کے درمیان دو بدو ٹکراو¿ کے دوران پاکستان کا ایک ایف 16طیارہ مار گرایا اور مزید کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستانی حدود میں گھس گئے جہاں ان کا جہاز گرا لیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *