Coming days are more worrying for Karachiتصویر سوشل میڈیا

گل بخشالوی

کراچی کی حالت زار پر قوم ماتم کے سوا کر بھی کیا سکتی ہے پاکستان میں ہر دور کے حکمران نے کراچی کے پاکستان دوست عوام سے دشمنی اور پاکستان دشمنوں سے محبت کی آج پاکستان کے معصوم لوگ ایک عذاب میں مبتلا ہیں اور سیاست دان ان کی حالتِ زار پر سیاست کر رہے ہیں پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ کراچی کی بربادی کی ذمہ دار پیپلز پارٹی۔مسلم لیگ ن۔ ایم کیو ایم اور دورِ حاضر کی حکمران جماعت کے وہ عوامی نمائندے ہیں جنہوں نے ہر دورِ حکمرانی میں عوام کے اعتماد کو دھوکہ دیا۔ کراچی کی بربادی کی ذمہ دا ر کراچی میونسپل کارپوریشن کے میئروسیم اختر ہیں جو آج مگر مچھ کے آنسو بہا کر قوم کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں سپریم کورٹ نے غلط نہیں کہا تھا کہ جاﺅ کراچی کی جان چھوڑو۔ اور اس نے آخر کا رکراچی کی جان چھوڑ دی ۔

کراچی میونسپل کارپوریشن کے زیرِ سایہ بھتہ خور گروپ اور لینڈ مافیا نے غریب آبادیوں میں برساتی پانی کی قدرتی گذرگاہوں اور نالوں پر قبضہ کر کے گھر بنا دئے جن ندی نالوں سے بارش کا پانی گذر کر سمندر میں جا گرتا تھا مافیا کی تجاوزات کی وجہ سے آج وہ پانی گندے نالوں کی غلاظت کے ساتھ گلیوں اور سڑکوں پر بہہ رہا ہے ۔مرکزی اور صوبائی حکمران جماعت کی کار کردگی پر انگلیاں اٹھانے والے کراچی کے موروثی عوامی نمائندے اپنا گریبان دیکھیں کیا انہوں نے کراچی اور کراچی کر عوام کو لوٹنے کے علاوہ کبھی کسی بہتری کے لئے سوچا ۔عام انتخابات میں سنہرے خوابوں کے سوا انہوں نے کراچی کے عوام کو کیا دیا ۔میڈیا والے اورنگی ٹاﺅن کی جس گلی میں برساتی پانی کے ساتھ بہتی ہوئی گندگی دکھا رہے ہیں اس سے ظاہر کہ یہ کبھی نالہ تھا لیکن اطراف میں لوگوں نے گھر بنا کر نالے کو گلی بنا دیا اور آج اپنے عمل کی سزا بھگت رہے ہیں اور ان کے عوامی نمائندے ان کی حالت زار پر سیاست کر رہے ہیں یہ عوامی نمائندے نہیں قبضہ مافیا ہیں چہروں پر عوام دوستی کا نقاب اوڑھے عوام کے دشمن ہیں یہ لوگ حکو مت میں صرف ذاتی مفاد کو سوچتے ہیں اس لئے شیطان یہ کہہ کر پاکستان سے چلا گیا ہے کہ اب میری ضرورت پاکستان میں نہیں رہی یہا ں انسان کے روپ میں مجھ سے کہیں بڑے شیطان ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول زرداری نے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے کہا کہ حکومت سندھ کراچی اور سند ھ کے دوسرے اضلاع میں قدرتی آفات سے متاثر اضلاع کے عوام کی مدد کے لئے وفاق سے مدد ما نگیں حالانکہ وفاق پہلے ہی ہنگامی بنیادوں پر بھر مدد کے لئے سندہ کے وزیرِ اعلیٰ سے رابطے میں ہے اور وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے وزیرِ اعظم کا شکریہ بھی ادا کیا ہے لیکن کیا ہی بہتر ہوتا کہ بلاول زرداری اپنے والد آصف علی زرداری اور پارٹی کے موروثی عوامی نمائندوں سے بھی پوچھتے کہ انہوں کے اپنے دورِ اقتدار میں سندھ خصوصی طور پر کراچی کے عوام کو کیوں نہیں سوچا ایم کیو ایم کو کراچی کی تباہی کہ کھلی چھوٹ کیوں دی گئی تھی داتی مفادات اور خود پرست سیاست میں آج کراچی ڈوب رہا ہے سندھ میں طوفانی بارشوں کے دوران سول انتظامیہ اور فوج کے جوان امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں مانسون کی بارشوں سے لوگو ں کے گھر اور گھریلو سامان برباد ہو گیا ہے ہر طرف پانی ہی پانی ہے ایسے لگتا ہے کہ پورا کراچی شہر کوئی جزیرہ تھا جس میں سمندر کا پانی بھر گیا ہے حکومت سندھ نے کراچی سمیت سندھ کے بیس اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ کراچی کو ٹھیک کرنا ہے چاہے اس کے لئے کچھ بھی کرنا پڑے آبی گذرگاہوں میں رکاوٹ کی ہر دیوار گرا دی جائے گی کاش سندھ کے حکمران اور کراچی کے نمائندے ایسی سوچ پہلے سوچتے تو آج کراچی سمندر میں نہ ہوتا۔وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے ساتھ ملکر کراچی کو ایک نئے شہر میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے وفاق کا کہنا ہے کہ نہ صرف کراچی بلکہ پورے سندھ میں ہنگامی بنیادوں کام میں حکومت سندھ کا ساتھ دیں گے لیکن عوام اب بھی جانتی ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے مدد کی جو صدائیں وہ سن رہے ہیں کر اچی میں بارش کے ر کنے اور پانی کے اترنے کے ساتھ ہی حسب سابق انہیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا جائے گا نام نہاد پارلیمانی نظامِ جمہور یت کے علم برداروں کے ہاتھوں لٹنے والی زخم خوردہ عوام کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہوگا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *