اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گوروارہ ننکانہ صاحب کی بے حرمتی ان کے نظریہ اور سوچ کے منافی اور خلاف ہے اور اس قم کی وارداتوں کو حکومت بشمول پولس اور عدلیہ ہر گز برداشت نہیں کرے گی۔اور نہ ہی سکھوں کے مقدس ترین مقام کی بے حرمتی کرنے والوں کو کوئی تحفظ ملے گا۔اور نہ ہی ان سے کسی قسم کی کوئی رعایت کی جائے گی۔

اتوار کے روز ننکانہ صاحب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ ریٹائرڈ بریگیڈیر اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ پر امن بقائے باہم اور بھائی چارے کے جذبہ سے رہنے کے حوالے سے ننکانہ صاحب دنیا اور ملک کے باقی حصوں کے لیے ایک عمدہ زندہ جاوید مثال ہے۔

تاہم آپ جب مل جل کر رہتے ہیں تو اختلافات اور ٹکراو¿ ہوجانا بھی فطری ہے۔ لیکن انہون نے اس پر مایوسی کا اظہار کیا کہ ننکانہ صاحب کے واقعہ کو مقامی اور بین الاقوامی ابلاغی ذرائع نے بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں ان پارٹیوں کا نام نہیں لوں گا جن کے رہنماو¿ں کے نام کے اس واقعہ کے دوران نعرے لگائے گئے۔لیکن اس سے میرے اس خیال کی تصدیق ہوگئی کہ حکومت مخالف عناصر مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان تعلقات کشیدہ کرنے کی سازش رچ رہے ہیں۔

کیونکہ کرت پور راہداری نے سکھوں اور مسلمانوں کے درمیان فاصلہ ختم کر دیا اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر کچھ لوگوں کے حلق سے یہ نہیں اتر رہا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *