تنجاور:(اے یوایس)تمل ناڈو میں تنجاور کے پاس ایک مندر کی رتھ یاترا کے دوران کرنٹ لگنے سے تین نابالغوں سمیت 11 لوگوں کی موت سے ملک گیر پیمانے پر سنسنی دوڑ گئی اورہر طرف سے ہلاک شدگان کے لواحقین کے نام تعزیتی پیغامات، پسماندگان کو صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات بھیجی جا رہی ہیں ۔صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند اور وزیراعظم نریندرمودی نے حادثے میں11 لوگوں کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کی ہے۔مودی نے وزیراعظم راحت فنڈ سے ہلاک شدگان کے گھروالوں کو دو دو لاکھ اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے کی امدادی رقم دینے کا اعلان بھی کیا ۔
کووند نے ٹوئیٹ کرکے کہا کہ تنجاور میں رتھ یاترا کے دوران کرنٹ لگنے سے بچوں سمیت کچھ لوگوں کی موت کو سانحہ کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔سوگوار لواحقین کے تئیں میری تعزیتیں۔وزیراعظم کے دفتر نے وزیراعظم کے ٹویٹ پیغام میں کہا،”تمل ناڈو کے تنجاور کے حادثے سے بے حد دکھی ہوں۔دکھ کی اس گھڑی میں سوگوار لواحقین کے ساتھ میریں تعزیتیں۔امید کرتاہوں کہ جو زخمی ہوئے ہیں،وہ جلد صحت مند ہوجائیں گے۔ایک دیگر ٹویٹ میں کہا گیا ہے حادثے میں مرنے والوں کے قریبی رشتہ داروں کو وزیراعظم راحت فنڈ سے دو دو لاکھ روپے اورزخمیوں کو 50-50 ہزار روپے بطور مالی اعانت دیے جائیں گے۔
وسطی علاقے کے پولیس انسپیکٹرجنرل وی بال کرشنن نے کہا کہ کالی میڈو کے گا¶ں والوں کے ذریعہ تشکیل ایک شیو پرارتھنا کلب نے ساتویں دہائی کے تمل شاعر سنت شری اپریا تھروناکی کی یاد میں رتھ یاترا کا انعقاد کیاتھا ۔شیر اپر یا تھروناوکاراسر کی تصویر والی رتھ یاترا کو منگل کو نیم شب بڑی تعداد میں عقیدت مند کھینچ رہے تھے۔اسی دوران تقریباً :پون بجے 25 سے 30 فٹ کا بجلی کا سیئریل بلب ہائی وولٹیج لائن کی زد میں آگیا۔اس سے رتھ میں آگ لگ گئی اور دس لوگوں کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔حادثے میں جھلسے 13 دیگر لوگوں کو تنجاور میڈیکل کالج اسپتال لے جایا گیا،جہاں بدھ کی صبح 13 سالہ ایک نابالغ نے دم توڑ دیا۔ایک دیگر شخص کی بھی حالت نازک ہے۔پولیس نے جانچ شروع کردی ہے۔
