Continued detentions of Afghan refugees in Pakistan raises concernsتصویر سوشل میڈیا

کابل:پاکستان میں افغان مہاجرین نے ملک بھر میں پولیس کے ہاتھوں تسلسل سے گرفتاریوں اور رہائی کے عوض زرفدیہ کے مطالبہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی پولیس گرفتاری کے بعد انہیں چھوڑنے کے لیے ان سے رشوت مانگتی ہے۔پاکستان میں ایک افغان مہاجر نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس ویزے نہیں ہیں انہیں گرفتار کیا جارہا ہے۔ ان مہاجرین میں سے کچھ کو افغانستان واپس کر دیا گیا ہے اور کچھ کو پیسے لے کر رہا کیا جا رہا ہے۔

دریں اثنا کراچی میں امارت اسلامیہ کے قونصل عبدالجبار تاخاری نے بتایا کہ پاکستان کے صوبہ سندھ کی جیلوں سے 40 سے زائد افغان مہاجرین کو رہا کر دیا گیا ہے۔ تاخاری نے کہا کہ مہاجرین کو قانونی دستاویزات نہ ہونے کے باعث گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے صوبہ سندھ کی مختلف جیلوں سے تقریباً 44 افغان باشندوں کو رہا کیا گیا اور انہیں چمن کے راستے ملک لے جایا گیا ۔یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب انسانی حقوق کے کارکنوں نے امارت اسلامیہ سے اپیل کی کہ بیرون ملک افغان پناہ گزینوں کی خبر گیری اور مدد کرے۔

مہاجرین کے حقوق کے کارکن محمد خان طالبی نے کہا کہ افغان مہاجرین پاکستان میں ناگفتہ بہ حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور انہیں ایک غیر یقینی صورت حال کا سامنا ہے ۔وہ خطرے میں ہیں اور نہیں جانتے کہ ان کا کیا حشر ہوگا۔مہاجرین اور وطن واپسی کی وزارت کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں تقریباً 30 لاکھ افغان مہاجرین ہیں جبکہ تقریباً 30 لاکھ ایران میں اور 10 لاکھ سے زیادہ دنیا کے دیگر ممالک میں مقیم ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *