بیجنگ:(اے یو یس) چین کے شہر ووہان میں کروناوائرس کے کیسوں کی حقیقی تعداد حکومت کے فراہم کردہ اعداد وشمار سے 10 گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔یہ بات ووہان میں چینی مرکز برائے انسداد امراض (سی ڈی سی) نے اپنی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہی ہے۔اس نے کہا ہے کہ شہر کی ایک کروڑ 10 لاکھ آبادی میں سے قریباً 4۰4 فی صد میں اپریل تک کووِڈ-19 کے خلاف مدافعانہ اینٹی باڈیز نشوونما پاچکی تھیں۔اس تعداد کی بنیاد پر رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل تک ووہان میں کرونا وائرس سے 480000 افراد متاثر ہوچکے تھے۔یہ تعداد چین کے وسطی شہر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے سرکاری طور پرفراہم کردہ اعداد وشمار سے 10 گنا زیادہ ہے۔
چین نے اب تک شہر میں کووِڈ-19 کے 50 ہزار مریضوں کی اطلاع دی ہے۔واضح رہے کہ چین کو اس سال کے اوائل میں کرونا وائرس کی وَبا سے نمٹنے کی حکمتِ عملی پر کڑی تنقید کاسامنا کرنا پڑا تھا۔اس کو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو آئے دن مبیّنہ طور پر حقائق چھپانے پر کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔چینی حکام نے ووہان کی صورت حال کے بارے میں خبریں دینے پر صحافیوں کو بھی پابند سلاسل کیا ہے۔سوموار کو ایک شہری صحافی ڑانگ ڑان کو کرونا وائرس کی وبا کے عروج کے دنوں میں ووہان کی اندرونی صورتِ حال رپورٹ کرنے پر چار سال قید کی سزا سنائی تھی۔
خارجہ تعلقات کونسل میں گلوبل ہیلتھ کے بارے میں سینیر فیلو ہوانگ یانزہونگ کا کہنا ہے کہ ”سی ڈی سی کے ڈیٹا اور سرکاری اعداد وشمار میں فرق کی ایک وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ جنوری اور فروری کے اوائل میں افراتفری کی سی کیفیت تھی اور کووِڈ-19 کے درست طریقے سے ٹیسٹ بھی نہیں کیے جارہے تھے ،اس لیے اعداد وشمار میں فرق پایا جارہا ہے۔“سی ڈی سی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ ووہان کے سوا وسطی صوبہ حوبئی میں صرف 0۰44 فی صد آبادی میں وائرس سے قوت مدافعت (اینٹی باڈیز) پیدا ہونے کے اشارے ملے ہیں۔اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ ووہان میں لاک ڈاو¿ن کے نتیجے میں وائرس کے صوبے کے دوسرے حصوں میں پھیلنے سے روکنے میں مدد ملی تھی۔
سی ڈی سی نے اپریل میں 34 ہزار سے زیادہ لوگوں سے سروے کیا تھا اور اس کے نتائج گذشتہ سوموار کو جاری کیے گئے ہیں۔چین نے کووِڈ-19 کے کیسوں کے سرکاری اعدادوشمار میں ان افراد کو شامل نہیں کیا تھا جن میں اس مہلک وائرس کی علامات توظاہر ہوئی تھیں مگر وہ بیمار نہیں پڑے تھے۔چین کے قومی ہیلتھ کمیشن کے بدھ کو جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ملک میں اب تک کووِڈ-19 کے 87027 کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔ ان میں 4634 وفات پا چکے ہیں۔
چین دنیا کا واحد بڑا ملک ہے جس نے مجموعی طور پر اپنے ہاں کرونا وائرس کی وبا پر کم وبیش قابو پالیا ہے۔اس نے اس مہلک وبا کے پھیلنے کے باوجود رواں سال کے دوران میں مثبت معاشی نمو کی اطلاع دی ہے۔ہوانگ کا کہنا ہے کہ ”کرونا وائرس کی جائے پیدائش ووہان میں متاثرہ کیسوں کی تعداد اتنی نہیں ہوئی ہے جتنی نیویارک شہر میں ہوچکی ہے۔نیویارک میں ستمبر میں کووِڈ-19 کے تشخیص شدہ کیسوں کی تعداد 23 فی صد تھی۔اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ چینی حکومت کی کرونا وائرس پر قابو پانے کی کاوشیں مو¿ثر اور تیز رفتار رہی ہیں۔“
