نئی دہلی: چین کے شہر ووہان سے بیرون چین حملہ آور موذی کورونا وائرس نے ہندوستان کی15ریاستوں میں قہر ڈھا رکھا ہے اور اب تک اس سے متاثر149لوگوں میں اس وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جبکہ اس کورونا وائرس سے تین کی موت ہو چکی ہے۔دہلی میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعدا د8ہو گئی ہے ۔جبکہ ہریانہ، کرناٹک، کیرل اور مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے کیسز اور بڑھ گئے ہیں۔پنجاب میں سرکاری محکموں میں 50سے زائد لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی۔ مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے کارگل گاآن میں کووڈ 19-(COVID-19) کا مریض ملنے کے بعد مقامی حکام نے کارروائی کرتے ہوئے پورے گاو¿ں کو قرنطینہ کر دیا۔لداخ اسکاو¿ٹس کے تمام کیڈٹوں کو بھی قرنطینہ کر دیا گیا۔اسی دوران لوک سبھا میں پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ممبر پارلیمنٹ راجیو گوڑا نے کہا کہ سب کو لوگوں سے دور رہنے کی بات کہی جا رہی ہے لیکن ہمیںدن بھر اپنے حلقے کے لوگوں سے ملاقاتیں کرنا پڑتی ہیں۔ اس لیے حکومت اجلاس کی کارروائی موقوف کرنے کی سوچے۔ دہلی میں 31مارچ تک چڑیا گھر بھی بند کر دیا گیا۔اترپردیش کے دارالخلافہ لکھنو¿ میں کوروناوائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کا بھی ٹسٹ پوزیٹیو پایا گیا۔ یہ ڈاکٹر کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی میں ریذیڈنٹ ڈاکٹر ہے۔نوئیڈا میں بھی انڈونیشیا سے آنے والے ایک شخص میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔کرناٹک کے وزیر صحت بی سریرامولہ کے مطابق کوویڈ 19-(COVID19) کے مزید دو کیسز سامنے آئے ہیں۔ جس سے بنگلورو میں اس مرض میں مبتلا لوگوں کی تعداد بڑھ کر13ہو گئی۔جن دو نئے کیسوں کی تصدیق ہوئی ہے ان میں سے ایک56سالہ خاتون ہے جو امریکہ سے واپس آئی تھی اور دوسری ایک25سالہ لڑکی ہے جو اسپین سے لوٹی تھی۔وارانسی کی گنگا آرتی یاتریوں کے لیے بند کر دی گئی۔