ووہان: چین میں باوجود اس کے کہ ہلاکت خیز کورونا وائرس کے نئے کیسز میں لگاتار دوسرے روزبھی کمی کا رجحان رہا اس جرثومہ سے ہونے والی اموات کی تعداد 2000سے تجاوز کر گئی۔

حکام نے اس موذی مرض سے سب سے زیادہ متاثر ووہان شہر میں انسداد کوروناوائرس اقدامات جاری رکھے اور مقامی باشندے گھروں تک ہی محدود ہیں جہاں انہیں انٹرنیٹ اور ٹیلی فونی رابطوں سے احتیاطی تدابیر اور علاج کے حوالے سے مشورے دیے جا رہے ہیں۔

چین کے قومی صحت کمیشن نے کورونا وائرس سے متاثر1749نئے مصدقہ کیسز کی اطلاع دی ہے۔جو کہ 29جنوری کے بعد سے اب تک کا سب سے کم یومیہ اضافہ ہے۔ اس مرض کے مرکز ہوبئی صوبہ میں 11فروری سے نئے مریضوں کی تعداد میں بتدریج کمی واقع ہوتی جا رہی ہے۔

مجموعی طور پر چین میں اس مرض میں مبتلا ہو کر 2004افاد ہلاک وہ چکے ہیں جبکہ تقریباً پون لاکھ افراد اس جان لیوا کورونا وائرس کا شکار ہیں۔ہلاک شدگان اور اور متاثرین کی مجموعی تعداد کا دو تہائی کیسز ہوبئی صوبہ کے ووہان شہر کے ہی ہیں۔

ایک کروڑ دس لاکھ آبادی کا یہ شہر ،جہاں اس وائرس نے سب سے پہلے حملہ کیا،عملاً ایک پنجرہ بنا ہوا ہے۔اگرچہ چینی حکام نےیہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ فلو جیسے جرثومہ پر قابو پانے کے باعث اس مرض میں کمی واقع ہوتی نظر آرہی ہے لیکن عالمی صحت افسران کا کہنا ہے کہ ابھی اس ضمن میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *