بیجنگ: چین میں اتوار کے روز کورونا وائرس کے 57 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ جو کہ اپریل کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر منظر عام پر آنے والے کورونا وائرس کیسز کی اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے جس کی وجہ سے تشیش بہت زیادہ بڑھ گئی ہے کہ یہ مرض دوبارہ چین کو اپنی زد میں لے سکتا ہے۔چین میں گھریلو وبا پر اس سال کے اوائل میں وسیع پیمانے پر سخت لاک ڈاون ک نافذ کر کے قابو پایا گیا تھا – لیکن جنوبی بیجنگ میں گوشت و سبزی منڈی سے یہ وبا پھر پھوٹ پڑی ہے جس سے پورے ملک میں تشویش پیدا ہو گئی ہے ۔
قومی صحت کمیشن (این ایچ سی) نے کہا کہ ان نئے کیسز میں سے جو 36 کیسزوہ دارالحکومت میں سامنے آئے ہیں وہ گھریلو بیماریوں سے ہوئے ہیں۔اتوار کے روز شمال مشرقی صوبہلیوننگ میں بھی دو کیسز ہوئے ہیں ۔یہ دونوں کیسز بھی خانگی انفیکشن سے ہوئے۔ مقامی محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا دونوں کیسز بیجنگ کیسوں سے مماثلت رکھتے ہیں۔جمعہ کے روز این ایچ سی نے بیجنگ میں دو ماہ کے بعد سامنے آنے والے کورونا وائرس کیسز کی تصدیق کردی ۔جس کے بعد شہر انتظامیہ نے ان پرائمری اسکولوں میں، جو بھی کھولے نہیں گئے تھے، تعطیل میں مزید توسیع کر دی ۔نئے کیسز میں سے کئی ژنفادی تھوک بازار سے پھیلے ہیں اور ہفتہ کے روز بڑے پیمانے پر جانچ شروع کیے جانے کے بعد تھوک بازار میں مزید نئے کیسز پائے گئے۔
ہفتہ کوبازار بند تھا اور خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے نامہ نگاروں نے ماسک اور دستانوں سے آراستہ سیکڑوں پولیس اہلکاروں کو تعینات پایاجبکہ وہاں پہلے ہی سے نیم فوجی دستوں کے درجنوں پولس اہلکار تعینات تھے۔گھریلو بیماریوں کے لگنے سے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تازہ لاک ڈاو¿ن کر دیا گیا اور تھوک بازار کے قریب واقع 11 رہائشی علاقوں میں لوگوں کو گھر میں ہی رہنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔سرکاری میڈیا کے مطابق درآمدشدہ مچھلی کے قتلے بنانے میں استعمال ہونے والے پلاسٹک و لکڑی بورڈوں پر یہ وائرس پائے گئے جس کے بعد حکام نے اس تھوک منڈی کے ساتھ ساتھ آس پاس کے تمام مچھلی منڈیوں سے مچھلیاں ہٹا دیں۔
بیجنگ میں بازار کے معاملات دیکھنے والے محکمہ کے عہدیداران نے حکم جاری کر دیا کہ شہر بھر میں اشیائے خوردنی کے حوالے سے کیے گئے حفاظتی بندوبست کا معائنہ کیا جائے جس میں سپر مارکیٹوں ، گوداموں اور فوڈ سپلائی خدمات میں تازہ اور منجمد گوشت ، مرغی اور مچھلی پر مرکوز ہیں۔تھوک بازار کے آس پاس واقع 9اسکول اور کنڈر گارٹنز بند کردیئے گئے ہیں ۔علاوہ ازیں کھیلوں کے پروگرام ، اجتماعی ڈنر اور بین صوبائی تفریحی گروپوں کوبھی روک دیا گیا ہے۔حالیہ مہینوں میں اس مرض کے زیادہ تر کیس کا پتہ بیرون ملک مقیم شہریوں کے گھر لوٹتے ہی ٹسٹ کیے جانے سے چلا جبکہ اتوار کے روز جو نئے کیسز سامنے آئے وہ درآمدی اشیاءسے ہوئے ہیں۔
