واشنگٹن: کورونا وائرس کی ابتدا سے متعلق ایک امریکی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کا ذمہ دار چین ہی ہے۔ امریکی ریپبلکن پارٹی کی جانب سے جمعہ کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا ایک چینی لیب سے ہی لیک ہونے کے کئی ثبو ت مو جود ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف یہ وائرس ووہان لیب سے لیک ہوا تھا بلکہ چینی سائنسدانوں نے انسانوں کو متاثر کرنے کے لئے بھی اس وائرس میں تبدیلی کی تھی۔سینئر ریپبلکن لیڈر مائیک میک کال نے کورونا کی اصل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ حالانکہ ریپبلکن پارٹی کا نتیجہ امریکی سکیورٹی ایجنسیوں سے مختلف ہے۔
امریکی سکیورٹی ایجنسیاں ابھی تک کورونا کی اصل کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچی ہیں۔پچھلے مہینے ، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی خفیہ ایجنسیوں سے کووڈ 19 وبا کی اصلیت کی تحقیقات کے لیے اپنی کوششوں کو دوگناکرنے کو کہا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے ناکافی شواہد موجود ہیں کہ کیا یہ متاثرہ جانور کے ساتھ انسانی رابطے کی وجہ سے ہو یا لیبارٹری ایونٹ کی وجہ سے۔ بائیڈن نے امریکی قومی لیبارٹریوں کو تحقیقات میں مدد کرنے کا حکم دیا۔ وبا کی اصلیت کو لے کر بائیڈن نے امریکی خفیہ ایجنسیوں سے کہا تھا کہ وہ 90 دن کے اندر رپورٹ کریں۔بتادیں کہ چین مسلسل الزامات کی مخالفت کرتا رہا ہے۔ چین نے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے کورونا کو چینی وائرس کہنے پر سخت اعتراض کیا ہے۔ چین نے کورونا کے حوالے سے امریکہ پر کئی الزامات لگائے ہیں۔