تل ابیب:(اے یو ایس ) اسرائیلی وزارت صحت نے اتوار کے روز اسرائیلی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ امریکا کا سفر نہ کریں۔ اسی طرح وزارت نے مطالبہ کیا ہے کہ ریڈ لسٹ میں رکھے گئے ممالک میں بعض یورپی ممالک کا اضافہ کیا جائے۔ یہ اقدامات کرونا وائرس کے نئی صورت “اومیکرون” کے پھیلاو¿ کو روکنے کی کوشش کے سلسلے میں ہیں۔اسرائیلیوں کو امریکا کے سفر سے روکے جانے کا فیصلہ حکومت کے لیے انتہائی پیچیدہ ہو سکتا ہے کیوں کہ ایسے لاکھوں افراد ہیں جو دونوں ملکوں کی شہریت رکھتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کو کوویڈ-19 کی پانچویں لہر کا سامنا ہے … اومیکرون ویرینٹ یہاں پہنچ چکا ہے اور تیزی سے پھیل رہا ہے ۔بینیٹ یہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ سفر کی ممانعت پر عمل جاری رکھیں گے تا کہ مزید لاک ڈاو¿ن سے اجتناب برتا جا سکے۔اسرائیلی پارلیمنٹ نے اتوار کے روز وزارت صحت کی سابقہ سفارشات کو منظور کر لیا تھا۔ ان سفارشات میں اسرائیلیوں کو فرانس، آئرلنیڈ، ناروے، ہسپانیہ، فن لینڈ اور سویڈن کا سفر کرنے سے منع کیا گیا تھا۔
اسی طرح اسرائیل نے برطانیہ اور ڈنمارک کو کرونا وائرس سے متعلق اپنی ریڈ لسٹ میں شامل کر لیا۔ اس فہرست میں افریقہ کے زیادہ تر ممالک کے نام موجود ہیں۔مزید برآں وزارت صحت نے کناڈا، بیلجیم، اطالیہ، جرمنی، ہنگری، پرتگال، سوئٹزرلینڈ، ترکی اور مراکش کو بھی ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ یہ سفارش حکومتی منظوری کی منتظر ہے۔اسرائیل میں جمعہ کے روز تک اومیکرون کے 441 مصدقہ کیسوں کا اندراج ہو چکا ہے۔
