یروشلم:(اے یو ایس) فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ کورونا ویکسین کی دس لاکھ خوراکیں لینے کا معاہدہ منسوخ کر دیا۔ کیونکہ ویکسین کی ان خوراکوں کی طبی میعاد ختم ہونے کے قریب ہے۔اس سے پہلے جمعہ کو اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ وہ میعاد ختم ہونے کی تاریخ سے قبل فلسطینی اتھارٹی کو کورونا وائرس ویکسین کی 10 لاکھ خوراک فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم کے دفتر ، وزارت صحت اور اسرائیل میں وزارت دفاع کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی نے کورونا ویکسین کے تبادلے کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے مطابق اسرائیل ایک ملین کے قریب خوراکیں فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کرے گا۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ ان خوراکوں کی میعاد جلد ختم ہونے والی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے بدلے میں اسرائیل کو فائزر ویکسین ملے گی جس کی اگلی کھپت فلسطینیوں کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اسی تناظر میں اسرائیلی اخبار “ہارٹز” نے انکشاف کیا کہ اسرائیل نے آنے والے دنوں میں امریکی فائزر ویکسین کی 12 لاکھ خوراکیں فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اخبار نے بتایا کہ اسرائیل کے نئے وزیر صحت ، نزٹان ہارووٹز جن کا تعلق ’میرٹز پارٹی’ سے ہے نے فلسطینی اتھارٹی کو ویکسین کی خوراکیں منتقلی کا فیصلہ کیا۔ اس کے بدلے میں اسرائیل کو فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی فائزر ویکسین ملنا تھی۔اس معاہدے کو منسوخ کرنے سے پہلے فلسطینی وزیر صحت می الکیلا نے جمعہ کو اعلان کیا کہ حکومت امریکی کمپنی” فائزر “کے ساتھ معاہدہ کر چکی ہے۔
اسرائیل سے دس لاکھ خوراک کی فراہمی شروع کرے گی۔الکیلا نے مزید کہا کہ فلسطینی حکومت نے پہلے “فائزر” کے ساتھ 40 لاکھ خوراکیں خریدنے پر اتفاق کیا تھا لیکن امریکی کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اس سال کے اکتوبر یا نومبر سے پہلے اس آرڈر کی فراہمی شروع نہیں کرسکے گی۔