حیدرآباد: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اس وقت تعطل کا شکار ہے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی )حکومت کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ یہ منصوبہ قرضوں کا بوجھ تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما انور سومرو کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مسٹر عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 2014 کے دھرنے کے تین سال بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دور میں سی پیک کا منصوبہ بنا اس پر عمل آوری ہوئی اور مکمل بھی کر لیے گئے۔جبکہ موجودہ حکومت کے دور میں کوئی پرجکٹ مکمل نہیں ہوا اور جاری پراجکٹوں کو فنڈز کی فراہمی روک دی گئی۔مسٹر عباسی نے ، جو دیگر پارٹی رہنماو¿ ں بشمول مفتاح اسماعیل، مسٹر سومرو اور ایم این اے کیسو مل کھیل داس کے ساتھ تھے ، اپنی گفتگو کے دوران متعدد موضوعات پر بات کی۔جن میں مقامی حکومت، گیس کی قلت، اور موجودہ حکومت کو ہٹانے کے لیے اپوزیشن کی کوششیں شامل ہیں۔
انہوں نے ایک با اختیار بلدیاتی حکومت کی ضرورت پر زور دیا جو اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی حکومت کے ماتحت نہ ہو اور گیس کی تقسیم صوبوں کے حوالے کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں منصوبوں کی رفتارکو برقرار رکھا جائے تو یہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیں گے۔ انہوں نے حکمراں جماعت کی طرف سے دیے گئے تاثر کو دور کیا کہسی پیک قرضوں کا بوجھ ہے اور کہا کہ اس کے تحت کوئلے کے صرف تین منصوبے ہی ملک کو قرضوں کی ادائیگی میں مدد دے سکتے ہیں اور پھر بھی پیسہ بچا سکتے ہیں۔
