Critically injured ex-terrorist Tanveer Ahmad Sofi succumbed to his injuriesتصویر سوشل میڈیا

سرینگر 🙁 اے یوایس ) کشمیر کے ضلع پلوامہ کے کاکہ پورہ علاقے کا تنویر احمد صوفی بارہ روز کے بعد اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔دہشت گرد ی کی راہ ترک کرکے اصل دھارے میں شامل ہوئے تنویر کو 15 اکتوبر کی شام کو اس وقت گولی ماری تھی جب وہ مغرب کی نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے باہر نکل رہا تھا۔

موقع پر موجود افراد نے تنویر کو کاکا پورہ کے نزدیکی اسپتال میں داخل کیا۔ جہاں اسے ابتدائی طبی امداد بہم پہنچائے جا نے کے بعد مزید علاج کے لیے سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

تنویر احمد کے پیٹ میں گولی لگی تھی۔ ڈاکٹروں کے مطابق گولی لگنے سے اس کے جگر اور ایک گردے میں زخم ہو گیا تھا۔ ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں اس کی سرجری بھی عمل میں لائی گئی۔

ڈاکٹروں نے اسے بچانے کی کافی کوشش کی لیکن ان کی تما کوششیں رائیگاں گئیں اور اس نے سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں دم توڈ دیا۔ کووڈ 19 کے سبب لاش کا کورونا وائرس ٹیسٹ کیا گیا جوکہ کورونا پازیٹوآیا ہے۔ تنویر کی ہلاکت سے اہل خانہ کے علاوہ پورا علاقے میں غم کا ماحول ہے۔

تنویر احمد نے سال 2017 میں انتہا پسندوںمیں شمولیت اختیار کی تھی۔ لیکن کچھ ماہ ہی سرگرم رہنے کے بعد اس نے انتہاپسندی کو خیرباد کیا تھا اور اصل دھارے میں شامل ہوا تھا۔

تنویر احمد نے ضلع پلوامہ کے کاکا پورہ میں جموں کشمیر بینک کے نزدیک ایک چھوٹا سا ٹی اسٹال قائم کیا تھا جس سے وہ اپنے ک±نبے کا پیٹ پال رہا تھا۔ تنویر کے پسماندگان میں بیوہ اور دو کمسن بیٹیاں ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *