ریاض: سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ جنگ میں ملوث دونوں ممالک روس اور یوکرین کے درمیان صلح کرانے کے لیے ثالثی کرنے تیار ہے۔ یہ پیش کش سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان (ایم بی ایس) نے روس کے صدر ولادمیر پوتین اور یوکرین کے صدر وولودمیر زیلنسکی سے ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ مملکت دونوں بجنگ آمد فریقوں میں مصالحت کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہے۔ایم بی ایس نے پہلا فون پوتین کو کیا اور ان سے بات کرتے ہوئے مملکت کے موقف کی وضاحت کی اور کہا کہ وہ ان تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے جو ایک ایسے سیاسی حل کی جانب لے جائے جو اس بحران کے خاتمہ اور امن ،سلامتی و استحکام کا کا باعث بن سکتا ہو۔
توانائی منڈی پر یوکرین بحران کے اثرات کے حوالے سے انہوں نے تیل منڈی میں توازن اور استحکام برقرار رکھنے کے لیے مملکت کی خواہش کا اعادہ کیا۔شہزادہ بن سلمان نے اس میں اوپیک پلس معاہدے کے رول اور اسے برقرار کھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ان دونون رہنماؤں میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے نیز مختلف شعبہ حیات میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ولیعہد شہزادہ نے صدرزیلنسکیسے بھی ٹیلی فونی بات کی اور کہا کہ حکومت سعودی عرب ہر وہ کوشش اور اقدام کرنے تیار ہے جس سے بحران ختم ہو سکتا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انسانیت کے ناطے سعودی عرب میں اقامت پذیر یوکرینی شہریوں، مہمانوں اور سیاحوں کے ویزوں میں ،جن کی میعاد ختم ہو گئی یا ختم ہونے والی ہے ، تین ماہ کی توسیع کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکومت ان کے آرام اور تحفظ کی خواہاں ہے۔
