کابل: افغانستان کے دارلخلافہ کابل کی ایک مسجد میں ایک زبردست بم دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 21افراد ہلاک اور 33زخمی ہو گئے۔ جس وقت یہ دھماکہ ہوا تو مسجد نمایوں سے کھچا کھچ بھری تھی اور عشاکی نماز ادا کی جارہی تھی ۔ دھماکہ اتنا طاقتور تھا کہ 21افراد نے وقع پر ہی دم توڑ دیا ۔ جاں بحق ہونے والوں میں امام مسجد ہٰذا بھی شامل ہیں۔
کابل محکمہ سیکورٹی کے ایک ترجمان خالد زدران نے بتایا کہ اسلامی امارات کے سلامتی دستے جائے وقوعہ پہنچ گئے ہیں۔اسپتال ذرائع کے مطابق ہلاک و زخمیوں میں 5بچے بھی شامل ہیں ۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس قدر زوردار تھاا کہ آس پاس کی عمارتوں کے در و دیوار لرز اٹھے اور کھڑکیوں کے شیشے چٹخ گئے۔چشم دیدوں نے یہ بھی بتایا کہ اس دھماکے میں بہت لوگ مرے ہیں اور بہت سے لوگوں کو مسجد کی کھڑکیوں سے باہر پھینکتے دیکھا گیا۔
میڈیکل چیریٹی ایمرجنسی کے سربراہ استیفانو سوزا نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے گروپ نے پہلے ی 35زخمیوں کی مرہم پٹی کر کے ابتدائی طبی امداد بہم پہنچائی ۔ اگرچہ ابھی تک کسی تنظیم نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حالیہ مہینوں میں ایسے کئی حملوں کی جس میں اقلیتی برادریوں کو نشانہ بنایا گیا، ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
