Dealings with US possible despite crimes, says Iranتصویر سوشل میڈیا

تہران: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے خلاف کیے جانے والے جرائم کے باوجود محتاط انداز میں مذاکرات کے انعقاد کے دروازے بند نہیں ہوئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعید خطیب زادے نے پریس کانفرنس میں اعتراف کیا کہ ایران اور امریکا کے مابین تعلقات کا مستقبل آسان نہیں جہاں صدر حسن روحانی نے نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن سے بظاہر مذاکرات کے آغاز کا عندیہ دیا ہے۔

خطیب زادے نے ایک طویل فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ امریکا نے ایرانی عوام کے خلاف بار بار جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔اس فہرست میں 1980 سے 1988 کی ایران اور عراق جنگ کے دوران بغداد کے لیے واشنگٹن کی حمایت، تہران کے خلاف پابندیوں کا سلسلہ اور جنوری میں اہم ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے والے امریکی ڈرون حملے شامل تھے۔

خطیب زادے نے کہا کہ یہ فطری بات ہے کہ امریکا اور ایران جیسے اقوام متحدہ کے دو اراکین کے مابین انتہائی محتاط طریقے سے معروف فریم ورک کے تحت ہی بات چیت ہو سکتی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایران جرائم کی اس فہرست کو بھلا رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *