لندن: ایکواڈور کے صدر نے ایک جیل میں دو گروہوں کے درمیان تصادم میں کم از کم 116 افراد کے ہلاک ہونے اور 80 دیگر کے زخمی ہونے کے بعد جیلوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ حکام نے بتایا کہ یہ ملک میںجیل میں خونریزی کا اب تک کا سب سے بھیانک واقعہ ہے۔ حکام نے بتایا کہ تشدد میں ہلاک کم از کم پانچ افراد کی لاشیں سر کٹی پائی گئیں ۔
صدر گیلرمو لاسو نے بدھ کے روز ہنگامی حالت کا اعلان کیا۔ جس سے حکومت کو جیلوں کے اندر پولیس اور فوج تعینات کرنے کا اختیار مل جائے گا۔یہ حکم گویاکیل کی چھوٹی جیل میں خون خرابے کے ایک دن بعد آیا ہے۔ حکام نے بین الاقوامی منشیات کی اسمگلنگ سے منسلک گروہوں پر الزام عائد کیا ہے۔ لاسو نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ جیل میں جو کچھ ہوا وہ “برا اور افسوسناک تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ واضح طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ حکام نے جیل کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ جیلیں جرائم پیشہ گروہوں کے غلبے کے لیے میدان جنگ بن چکی ہیں۔اس نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ واضح طور پر نہیں کہہ رہے ، اس نے کہا کہ وہ جیل میں معمول کی بحالی اور تشدد کو دیگر جیلوں میں پھیلنے سے روکنے کا عزم رکھتے ہیں اور ثابت قدمی سے کام کریں گے۔