کابل:برطانیہ کے ممتاز علمائے اسلام کے ایک وفد نے، جو حال ہی میں امارت اسلامیہ کے رہنماو¿ں سے ملاقات بات کرنے کابل آیاہو ہے، امارت اسلامیہ کے قائم مقام نائب وزیر فقہ و اقدار اور وزیر انصاف سے ملاقات کی۔وزارت فضائل کے ترجمان محمد عاکف مہاجر کے مطابق نگراں وزیر محمد خالد حنفی نے کہا کہ امارت اسلامیہ اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے۔´خالد حنفی نے امارت اسلامیہ کے خلاف پروپیگنڈے کو بھی غلط قرار دیا۔
مہاجر نے کہاکہ ان علمائے کرام کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں اسلامی حکومت کی ساکھ اور قدر کے خواہاں ہیں۔برطانیہ سے آنے والے علمائے اسلام کے اس وفد نے نگراں وزیر انصاف عبدالحکیم شریعی سے بھی ملاقات کی۔
ایک سیاسی تجزیہ کار ویس ناصری نے کہا کہ اسلامی شریعت کے نفاذ کا مطلب اسکول کھولنا اور لڑکیوں کو ان کے اسکولوں اور تعلیمی مراکز تک رسائی دینا، لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کے حقوق دینا ہے۔ ایک یونیورسٹی پروفیسرفضل ہادی نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کے حقوق اسلامی مذہب کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے۔لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہئے۔ ان بندشوں کا برقرار ررہنا افغانستان میں ایک بڑی تباہی کی دعوت دینا ہے۔
