نئی دہلی: (اے یو ایس ) دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفی راشٹرپتی بھون کو بھیج دیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔ ساتھ ہی ان کے استعفیٰ کی وجہ سے سیاسی گلیاروں میں بحث کا بازار گرم ہو گیا ہے۔
بتا دیں کہ انل بیجل ایک آئی اے ایس افسر بھی رہ چکے ہیں۔ انل بیجل کو 31 دسمبر 2016 کو اس وقت کے لیفٹننٹ گورنرن نجیب جنگ کے مستعفی ہو جانے پر دہلی کا لیفٹیننٹ گورنر بنایا گیا تھا۔ لیفٹیننٹ گورنر بیجل اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے درمیان ہمیشہ کسی نہ کسی معاملہ کو لے کر جھگڑا ہوتا رہا ہے۔کئی مرتبہ عام آدمی پارٹی کی حکومت نے بھی اپنے دائرہ اختیار کو لے کر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ اس سال بھی کورونا کی چوتھی لہر کے دوران دہلی حکومت اور ایل جی کے درمیان آڈ ایون فارمولہ پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا تھا۔ اس دوران ایل جی انل بیجل نے کیجریوال حکومت کی تجویز کو ماننے سے انکار کر دیا تھا ۔
لیفٹیننٹ گورنر بننے کے بعد عام آدمی پارٹی حکومت اور انل بیجل کے درمیان رسہ کشی شروع ہوگئی تھی۔ دہلی کی کیجریوال حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کے درمیان کئی معاملات پر ٹکراو کی باتیں سامنے آتی رہی ہیں۔ایک سال قبل بیجل نے دہلی حکومت کی 1000 بسوں کی خریداری کے عمل کی جانچ کے لیے ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کے بعد کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے مسلسل اس معاملہ میں سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔واضح ہو کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی میعاد مقرر نہیں ہوتی ہے ۔تاہم انل بیجل پانچ سال چار ماہ سے زیادہ دہلی کے لیفٹننٹ گورنر رہے ۔
