نئی دہلی: دہلی والوں نے ایک بار پھر حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اسے دہلی میونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات میں بھی زبردست کامیابی دلا دی۔ پانچ اسمبلی حلقوں کے 28فروری کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے 3مارچ کو جاری کیے گئے نتائج کے مطابق عام آدمی پارٹی نے چار حلقوں میں کامیابی حاصل کی ۔ لیکن اسے جمنا پار چوہان بانگر کی سیٹ پر دھچکا بھی لگا جہاں کانگریس نے اس سے یہ سیٹ چھین لی۔
اس سیٹ پر 2016میں عام آدمی پارٹی کے امیدوار عبد الرحمٰن نے جیتا تھا لیکن اس بار عام آدمی پارٹی اس سیٹ کو نہیں بچا سکی۔ جہاں اس کے امیدوار و پارٹی کے سابق ممبر اسمبلی حاجی اشراق خان کو کانگریس کے چودھری زبیر احمد نے، جو کانگریس کے ہی سابق ممبر اسمبلی چودھری متین کے صاحبزادے ہیں، 10ہزار642ووٹوں سے شکست دے دی۔ ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ سیلم پور حلقہ کے اس وارڈ سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار کی، جو کہ نہ صرف عام آدمی پارٹی کے ہی سابق ممبر اسمبلی ہیں چودھی زبیر کے والد کو چودھری متین کو شکست دے کر دہلی اسمبلی میں پہنچے تھے، شکست ان معنوں میں اور بھی قابل ذکر ہے کیونکہ اس سیٹ کے لیے عام آدمی پارٹی نے اس سیٹ پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے اپنے شعلہ بیان اور نہایت بھروسہ مند و قابل مسلم ممبر اسمبلی امانت اللہ خان کو علاقہ میں تعینات کر دیا تھا اور خود وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال ، ان کے نائب منیش سسودیہ اور ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ و کئی سینیر عام آدمی پارٹی لیڈران نے زبردست انتخابی مہم چلائی تھی۔
لیکن کورونا وبا کے دوران تبلیغی جماعت اور فسادات کے حوالے سے کیجری وال کے رویہ سے سیلم پور کے مسلمان بد دل نظر آرہے تھے اسی لیے اتنی زبردست مشقت کے باوجود عام آدمی پارٹی اس سیٹ کو نہ صرف بچا نہیں سکی بلکہ دہلی کی پانچوں سیٹوں پر ہار جیت کا تناسب بھی یہیں بہت زیادہ رہا۔ کلیان پوری سیٹ پر عام آدمی پارٹی کے دھریندر کمار نے 7043ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ترلوک پوری میں عام آدمی پارٹی کے وجے کمار نے بی جے پی کے اوم پرکاش کو 4386ووٹوں سے ہرایا۔شالیمار باغ وارڈ سے عام آدمی پارٹی کی سنیتا مشرا نے بی جے پی کی سوربھی جاجو کے خلاف 2705ووٹوں سے جیت حاصل کی۔
روہنی سی وارڈ سے عام آدمی پارٹی کے رام چندر نے بی جے پی کے امیدوار راکیش گوئل کو 2985ووٹوں سے شکست دی۔دہلی بی جے پی کے صدر ادیش گپتا نے، جن کی پارٹی اپنا کھاتہ تک نہیں کھول سکی، پارٹی کی درگت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نتائج کا تجزیہ کریں گے اور اپبی حمت عملی پر ازسرنو غور کر کے ضروری تبدیلی کریں گے۔ ہم اپنی خامیوں کو دور کریں گے اور 2022کے ایم سی ڈی الیکشن میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔