فوئنکس: نوادا میں سینیٹر کیتھرائن ماسو کے سنیٹ کے لیے دوبارہ منتخب ہوجانے کے بعد ڈیموکریٹس کو اس وقت سنیٹ پر کنٹرول حاصل ہو گیا جب ڈیموکریٹس اور ری پبلکن کے درمیان سینیٹ الیکشن کے نتائج 50-50کی برابری کے بعد نائب صدر کمالا ہیرس کے فیصلہ کن ووٹ سے ڈیموکریٹس کو مطلوبہ51ووٹوں کی اکثریت حاصل ہو گئی۔
کورٹیز موستو نے ری پبلکن امیدوار ایڈم لکسالٹ کو جو کہ سابق اٹارنی جنرل ہیں ، شکست دے کر صدر جو بائیڈن کو سینیٹ پر قبضہ کرنے کا موقع دیا۔کورٹیز کو4 لاکھ 87 ہزار 829 ووٹ اور ان کے مدمقابل ریپبلکن کے ایڈم لکسٹ کو 4 لاکھ 81 ہزار 273 ووٹ ملے۔ایریزونا میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا جس میں ڈیموکریٹ مارک کیلی نے 11 لاکھ 86 ہزار ووٹ حاصل کے جبکہ ریپبلکن کے بلیک ماسٹر کو 10 لاکھ 55 ہزار ووٹ ملے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر 6 دسمبر کو ڈیموکریٹ کے امیدوار رافیل وارنوک نے ریپبلکن کے امیدوار ہرشل واکر کو شکست دے دی تو ممکن ہے کہ ڈیموکریٹس کو ایک نشست کے اضافے کے بعد 51 نشستیں حاصل ہوجائیں گی۔اور نائب صدر کے فیصلہ کن ووٹ کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔واضح ہو کہ شکست کھانے والے زیاد ہ تر امیدواروہ ہیں جو صدارتی انتخابات ہوئے مدت گذر جانے کے بعد بھی ڈونالڈ ٹرمپ کو ہی اصد صد تسلیم کرتے ہیں۔