Dhaka turned to India for vaccine after China wanted Bangladesh to share clinical trials' costتصویر سوشل میڈیا

ڈھاکہ:چین کبھی بھی اپنی چالوں سے باز نہیں آتا۔ ایک طرف ہندوستان نے دل کھول کر کورونا ویکسین کی لاکھوں خوراکیں اپنے پڑوسی ممالک کو مفت میں ارسال کیں لیکن دوسری جانب چین نے، جو خود کو ایک بڑی طاقت کے طور پر پیش کرتا ہے، اپنے اتحادی ممالک سے کلینیکل ٹرائلز کی لاگت میں حصہ بٹانے کے لیے کہا ۔ یہی وجہ ہے کہ بنگلہ دیش نے چینی ویکسین نہ لے کر ہندوستان سے ویکسین کی مانگ کرڈالی۔

ہندوستان نے بطور ہدیہ بنگلہ دیش کوکورونا ویکسین کی 20 لاکھ خوراکیں بھیجی ہیں۔ اس کے علاوہ ، معاہدے کے تحت ، بھارت بنگلہ دیش میں کورونا ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں بھیجے گا۔

ہندوستان نے بنگلہ دیش کو سریم انسٹیٹیوٹ ، پونے میں بنائے گئے کوویشیلڈ ویکسین بھیجی ہے۔ 17 دسمبر 2020 کو بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بھی ملاقات کی تھی۔ اس وقت ، وزیر اعظم مودی نے اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب کو یقین دلایا تھا کہ ہندوستان ہر ضرورت میں ان کے ساتھ ہے۔

کوویڈ 19 ویکسین ، ویکسین کی فراہمی ،مشترکہ پیداوار اور بنگلہ دیش میں ویکسین کی فراہمی کو لے کر دونوں ممالک میں تعاون جاری ہے۔بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ہندوستان کے سفیروں کے مطابق ، 20 اکتوبر 2020 کے قریب ، چین شیخ حسینہ حکومت کے ساتھکوروناوائرس کی فراہمی سے متعلق معاہدہ طے کرنا چاہتا تھا۔

معاہدے میں ایک شرط یہ تھی کہ ڈھاکہ کو کلینیکل ٹرائلز کے اخراجات کو ادا کرنا ہوگا۔ ڈھاکہ نے شرط قبول کرنے سے انکار کردیا۔اس کے بعد ڈھاکہ نے چین کو پیٹھ دکھاتے ہوئے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ کورونا ویکسین کی فراہمی کے لئے مودی سرکار سے معاہدہ کیا۔ 3 کروڑ میں سے 3 لاکھ خوراکیں بھارت اب تک بنگلہ دیش کو بھیج چکا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *