نئی دہلی: نامور بالی ووڈ کوریوگرافروفلمساز فرح خان نے اپنی ہدایت کاری میں بنی پہلی فلم ’ میں ہوں نہ‘ کے حوالے سے ایک بیان میں یہ انکشاف کیا ہے کہ ’ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ فلم ’ میں ہوں نہ‘ کا ولن کوئی مسلم ہو۔
فرح خان نے مزید کہا ہے کہ ’ انہوںنے جان بوجھ کر فلم میں اداکار سنیل شیٹی کے معتمد خاص ( رائٹ ہینڈ) کا سر نیم خان رکھا تھا، جسے بعد میں محسوس ہوتا ہے کہ اسے بہکایا گیا تھا اور وہ آخر میں آکار دہشت گردی کا راستہ چھوڑ کر محب وطن بن جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فرح خان نے مزید بتایا کہ فلم ’ میں ہوں نہ‘ میں سنجنا بخشی کے کردار کے لئے پہلے اداکارہ عائشہ ٹاکیہ سے رابطہ کیا گیا تھا لیکن عائشہ امتیاز علی کی فلم ’ سوچا نہ تھا‘ میں مصروف تھیں، اور اس کی وجہ سے یہ رول امرتا راؤ کو ملا ۔
مزید گفتگو میں فرح خاں نے یہ بھی بتایا کہ اداکار جایدخان کے کردار کے لئے بھی انہیں کافی مشقتوں کا سامنا کرنا پڑا ، اس رول کے لےے پہلے رتک روشن سے بات کی گئی تھی لیکن انہوں نے رول کرنے سے انکار کر دیا تھا ، جاید خان سے رابطہ کرنے سے قبل میں ( فرح) نے ابھیشک بچن اور سہیل خان سے بھی رابطہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ فلم ’ میں ہوںنہ‘ سال 2004میں ریلیزہوئی تھی جس میں اداکار شاہ رخ خان ، جاوید خان، سنیل شیٹی ، ادکارہ سشمیتاسین اور امریتا راؤ ، مرکزی کردار میں تھے۔ فلم میں سنیل شیٹی ( راگھون) کے رول میں تھے جو کہ ایک آرمی آفیسر ہوتا ہے اور بعد میں ایک ولن بن جاتا ہے ، وہیں شاہ رخ خان نے(میجر رام پرساد) کے کردار میں ایک سپاہی کا رول ادا کیا ہے جو ہند پاک کے درمیان پر امن طریقے سے ہونے والی دوطرفہ بات چیت کو روکنے کے سنیل شیٹی کے منصوبے کو ناکام کر دیتا ہے۔