اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعرات کے روز ایک ویڈیو کے توسط سے ہندوستان کو انتباہ دیا کہ وہ پر امن رہنے کی پاکستان کی خواہش کو کمزوری کی علامت سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔

پاکستان کی درخواست پر چین کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاملہ صحیح وقت پر اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بڑی تشویش کی بات ہے کہ میزائل نصب کیے جارہے ہیں ۔

علاوہ ازیں اگست سے مزائلوں کے تجربے کیے جارہے ہیںجو ہندوستان کے اصل مقاصد کی، جن سے علاقائی امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے، عکاسی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان واقعات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے ہندوستان اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مشاہد گروپ سے درخواست کی کہ وہ آزادانہ تصدیق کر کے تاکہ سلامتی کونسل میں حقائق پیش کیے جاسکیں۔

قریشی نے کشمیریوں کے حقوق سلب کرنے کا بھی الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا وادی کشمیر کا سفر نہیں کر سکتی یہان تک سفارت کاروں کو بھی وادی میں نہیں جانے دیا جارہا۔

بابری مسجد فیصلہ کا حوالہ دیتےہوئے قریشی نے کہا کہ ہندوستان کے 20کروڑ مسلمان خود کو دوسرے درجہ کا شہری جیسا محسوس کر رہے ہیں۔

انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر پیمانے پراحتجاج کابھی ذکر کیا۔ قریشی نے کہا ان احتجاجوں سے توجہ ہٹانےکے لیے ہندوستان منصوبے بنا رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *