Don’t take part in protests, China’s Embassy in Sri Lanka warns its nationalsتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: سری لنکا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والے چین نے جزیرے والے ملک میں موجود اپنے سینکڑوں شہریوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے وہاں کسی بھی احتجاج میں حصہ نہ لینے کی وارننگ دی ہے۔ چین سری لنکا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، جہاں حکومت مخالف مظاہرین نے صدارتی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا اور وزیر اعظم کی رہائش گاہ کو آگ لگا دی۔حکومت کے زیر کنٹرول اخبار ‘گلوبل ٹائمز’ کے مطابق کولمبو میں چینی سفارت خانے نے ہفتے کے روز ایک نوٹس جاری کیا جس میں سری لنکا میں چینی شہریوں سے مقامی سکیورٹی کی صورتحال پر پوری توجہ دینے اور مظاہروں کے پھیلنے کے پیش نظر مقامی قوانین و ضوابط پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔اخبار کے مطابق چینی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی مظاہرے میں شرکت نہ کریں۔

سفارتخانے نے چینی شہریوں سے کہا کہ وہ کسی بھی مظاہرے میں حصہ نہ لیں اور نہ ہی کوئی مظاہرے دیکھنے باہر آئے۔ سفارتخانے نے چینی شہریوں کو چوکس رہنے، محفوظ رہنے، باہر جانے سے گریز کرنے اور سفارت خانے سے وقتا فوقتا جاری کیے جانے والے نوٹیفیکیشن سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیا۔ سری لنکا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری سے تعمیر کیے جانے والے مختلف چینی منصوبوں میں سینکڑوں چینی شہری کام کر رہے ہیں۔ ان منصوبوں میں ہمبنٹوٹا بندرگاہ اور کولمبو پورٹ سٹی پروجیکٹ شامل ہیں۔چین نے معاشی بحران کا سامنا کرنے والے سری لنکا کو کچھ لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے اور حال ہی میں چاول کی ایک بڑی کھیپ بھیجی ہے، لیکن صدر گوتابایا راج پکشے یا ان کے بھائی، سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے کی طرف سے بڑی تعداد میں قرض کی ادائیگی کو موخر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *