Russia-US talks in Genevaتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: چین کے شمالی صوبے شانکسی کے شہر ڑیان کی پولیس نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے بعد آن لائن افواہوں کوپھیلانے کے الزام میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق حکومت نے وہاں منفی رپورٹس پوسٹ کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ ریڈیو فری ایشیا کے مطابق، دیگر گرفتاریاں پابندیوں پر بڑھتے ہوئے عوامی غصے کو ظاہر کرتی ہیں، جس سے بہت سے لوگوں کو مناسب خوراک، روزمرہ کی ضروریات اور فوری طبی امداد تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

لاک ڈاؤن قوانین کے مطابق کسی کو بھی گرین کوڈ کے بغیر شہر میں گھومنے پر پابندی ہے۔ دو ہفتوں کے لاک ڈاؤن کے دوران ‘ کورونا کے غلط کیسز’ رپورٹ کرنے کے لیے کئی لوگوں سے تفتیش کی جا رہی ہے، ہزاروں رہائشیوں کو شہر سے باہر رہنے یا گھر پر رہنے کو کہا گیا ہے۔ژیان کے رہائشیوں نے لاک ڈاؤن کے دوران سوشل میڈیا پر بارہا شکایت کی ہے کہ قوانین پر اس قدر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے کہ وہ خوراک یا روزمرہ کی ضرورت کی اشیا خریدنے سے قاصر ہیں۔

بڑے پیمانے پر پابندیوں میں چین نے گزشتہ سال دسمبر میں علاقے میں کورونا کلسٹر پائے جانے کے بعد ژیان شہر کے پورے 13 ملین باشندوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ دوسری جانب لوگوں نے لکھا ہے کہ انہیں گھروں میں خوراک کی عدم دستیابی، چین کے شہرژیان میں کام نہیں ہونے کی وجہ سے پریشانیوں سمیت تمام طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔ ویبو پر متعدد ہیش ٹیگس اور پوسٹس کے باوجود ژیان کے شہری اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے کریانے کی سامان اور دیگر مصنوعات خریدنے سے قاصر ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *