دوبئی: دوبئی پولیس نے عوام کو ان بھکاریوں کے خلاف خبردار کیا ہے جو مسجد کے داخلی راستوں، کلینکوں، اسپتالوں، دوکانوں اور سڑکوں کے سامنے ان کی ہمدردی، درد مندی اور غریبوں کی مدد کرنے کے ان کے جذبات اور سخاوت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔ دوبئی پولس نے عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ا ن کی من گھڑت کہانیوں کے دھوکے میں نہ آئیں جن کا مقصد مادی اور غیر مادی فائدے اٹھانے کے لیے لوگوں کی ہمدردی سمیٹنااور ان سے پیسے مانگنا ہوتا ہے۔ فوجداری تحقیقات کے جنرل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر میجر جنرل جمال سالم الجلف کے مطابق بھیک مانگنا ہمدردی حاصل کرنے کا ایک غلط تصور ہے۔ بھیک مخالف کی مہم کا مقصد ایسے بھکاریوں اور گلی کوچوں میں گھوم گھوم کر بھیک مانگنے والوں کی ، جو دوسرے لوگوں کے جذبات اور ہمدردی کا فائدہ اٹھاتے ہیں،تعداد کو کم کرنا ہے اور تحفظ و سلامتی کی اعلیٰ ترین سطح کو یقینی بنانا ہے۔
الجلاف نے بھکاریوں کے ذریعے لوگوں کے جذبات سے فائدہ اٹھانے اور غیر قانونی طریقے سے پیسے کمانے کے لیے استعمال کیے جانے والے فریب دہی کے حربوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ دبئی پولیس نے ہمسایہ ممالک کے نمبر پلیٹ والی گاڑیاں استعمال کرنے والے بھکاریوں کو گرفتار کر کے اس دھندے میں ملوث ایک ایشیائی گروہ کا پردہ فاش کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ خواتین اور بچوں کے ساتھ ساتھی شہری کے طور پر اپنا جھوٹا تعارف کراتے ہیں ۔ انہوں نے عوام کو تلقین کی کہ وہ جہاں کہیں بھی بھکاریوں کو دیکھیں دبئی پولیس کے ”آئی“پلیٹ فارم کال سینٹر (901)کے توسط سے فوری اطلاع دے کر پولیس کی مدد کریں۔ دریں اثنا، مشتبہ افراد اور مجرمانہ واقعات کے محکمے کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر علی سالم الشمسی نے وضاحت کی کہ کئی سرکاری ادارے، خیراتی تنظیمیں اور انجمنیں ہیں جن سے کوئی بھی ضرورت مند مالی مدد کے لیے رجوع کر سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کچھ لوگ یہ دعویٰ کر کے اپنی بھیک مانگنے کا جواز پیش کرتے ہیں کہ انہیں پیسوں کی ضرورت ہے جو کہ انسداد بھیک منگی قانون 2018 کی دفعہ 9کے تحت غیر قانونی اور قابل سزا ہے۔