Dubai to implement new Covid restrictions for hospitality sector as violations riseتصویر سوشل میڈیا

ابوظہبی: (اے یو ایس ) دوبئی نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تفریحی سرگرمیوں اور طعام گاہوں پر سخت پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ خلاف ورزی کے مرتکبین پر جرمانے عاید کیے جائیں گے۔

دبئی کی سپریم کمیٹی برائے کرائسیس اور ڈیزاسٹرمینجمنٹ نے سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ نئی پابندیوں کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے نگرانی کا نظام مزید سخت کرے گی۔دبئی کے میڈیا دفتر کے مطابق درج ذیل نئی حفاظتی احتیاطی پابندیاں فروری کا پورا مہینہ نافذالعمل رہیں گے:پب اور بار بند رہیں گے۔عمارتوں کے اندرون میں شرکا کی تعداد میں کمی کی جارہی ہے۔اب سینماگھروں ، تفریحی مراکز ،اندرونی کھیلوں کی جگہوں میں ان کی کل گنجائش کے صرف 50 فی صد شرکا کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔

ہوٹلوں میں گنجائش صرف 70 فی صد تک محدود کی جارہی ہے۔شاپنگ مالوں میں بھی 70 فی صد گنجائش کی پابندی رہے گی۔ کسی خریداری مرکز میں اس کی کل گنجائش کے مقابلے میں صرف 70 فی صد افراد کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ریستوران اور کیفے رات ایک بجے بند کردیے جائیں گے اور ان میں کوئی تفریحی سرگرمی منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

دبئی حکومت نے کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران میں اضافے کے پیش نظر یہ نئی قدغنیں لگائی ہیں۔ان میں بعض پابندیاں پہلے بھی نافذ کی گئی تھیں لیکن صورت حال میں بہتری کے بعد ان میں نرمی کردی گئی تھی۔قبل ازیں امارت دبئی کی حکومت نے جنوری میں تمام اسپتالوں کو آیندہ ایک ماہ تک غیر ضروری آپریشن منسوخ کرنے کا حکم دیاتھا۔

دبئی کی ہیلتھ اتھارٹی نے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں اور مراکزِ صحت کو ایک سرکلر کے ذریعے ہدایت کی تھی کہ وہ صرف ہنگامی طبی کیسوں کی صورت ہی میں میڈیکل آپریشن کریں تاکہ اسپتالوں میں مریضوں کی بھیڑ جمع نہ ہو ۔

واضح رہے کہ یو اے ای میں 28 جنوری کو کرونا وائرس کے قریباً 4000 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ ملک میں کورونا کی وَبا پھیلنے کے بعد ایک دن میں کوویڈ19- کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔29 جنوری کو تین ہفتے کے بعد پہلی مرتبہ کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی تھی۔اس کے بعد سے روزانہ بتدریج کم تعداد میں کیس رپورٹ ہورہے ہیں۔یواے ای کی وزارت صحت نے سوموار کو کورونا وائرس کے 2730نئے کیسوں کی اطلاع دی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *