اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے مارچ 2021 کے بجائے فروری میں سینیٹ انتخابات کرانے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی پارٹی کو سینیٹ انتخابات کا فیصلہ لینے کا حق نہیں ہے۔ پاکستان نیوز چینل سیما نے پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی کے حوالے سے بتایا ہے کہ عمران حکومت کا فروری میں انتخابات کرانے کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے اور یہ حق اس کے پاس ہے۔پاکستان میں سیاسی انتشار کے دوران ، وفاقی حکومت نے مارچ 2021 کی بجائے سینیٹ کے انتخابات فروری میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتخابات کے نتیجے میں اپوزیشن پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے لئے نشستوں کے نقصان ہونے کا خدشہ ہے ، جو فی الحال ایوان بالا کو کنٹرول کرتا ہے۔ ڈان کی رپورٹ میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران فیصلہ منگل کولیا گیا۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ صرف ڈھائی سال میں بدنام ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئین کی مخالفت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پورے ملک پر ڈاکو راج لاگوکرنا چاہتی ہے۔سیما ٹی وی نے مزید کہا کہ عمران خان لاہور کے جلسے کے بعد گھبرائے ہوئے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ وہ انتخابی پروگرام کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پی ڈی ایم کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوف ذہ ہو کر ، عمران خان کی حکومت نے اتوار کے روز مینار پاکستان کے جلسے کے بعد پی ڈی ایم کی مرکزی قیادت کے خلاف مقدمہ درج کیا جس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق ، احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی کا نام بھی لیا گیا ہے۔اس کے علاوہ رانا ثنا اللہ اور مریم اورنگزیب سمیت اپوزیشن کے دیگر رہنماو¿ں کے ناموں کا بھی ذکر ہے۔ بتادیں کہ پی ڈی ایم 31 جنوری تک پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹانے کے لئے ریلیاں نکال رہی ہے۔