قاہرہ:(اے یو ایس )مصر میں ایک خاتون فارماسسٹ کو کام کی جگہ پر تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے نے عوامی حلقوں میں غصے کی لہرا دوڑا دی ہے۔ یہ واقعہ الشرقیہ صوبے میں پیش آیا جہاں کفر عطا اللہ گاؤں کے ایک طبی مرکز میں نوجوان خاتون ایزیس مصطفی کو اس کی ساتھی خواتین نے حجاب نہ پہننے پر زدوکوب کیا۔
واقعے سے متعلق ویڈیو کلپ میں طبی مرکز کی دو خواتین ایزیس کو بری طرح پیٹتے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں۔ خواتین نے ایزیس کے بال پکڑ کر اسے گھسیٹنے کی بھی کوشش کی تاہم مرکز کے دیگر ملازمین نے خاتون فارماسسٹ کو مزید تشدد سے بچایا۔عینی شاہدین کے مطابق ایزیس کو اپنی ساتھی خواتین کی جانب سے ایک عرصے سے خراب برتاؤ کا سامنا تھا۔ اس روز ان خواتین نے ایزیس کو حاضری کے رجسٹر میں دستخط کرنے سے روک دیا۔ اس پر معاملہ جھگڑے اور پھر ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔
سوشل میڈیا پر عوامی حلقوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کرائی جائیں۔ نوجوان فارماسسٹ نے اپنی دیگر تصاویر بھی جاری کی ہیں جن میں اس پر جسمانی تشدد اور حملے کے نشانات واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔