قاہرہ: مصر کے معزول صدر حسنی مبارک طویل علالت کے بعد 91سال کی عمر مین انتقال کر گئے۔ 1981سے2011تک بال شرکت غیر ے مصر پر حکومت کرنے والے حسنی مبارک 1928 میں قاہرہ کے نزدیک مینوفیہ کے صوبے میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے قاہرہ کی امریکی یورنیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والی خاتون سوزین سے شادی کی جن سے ان کے دو بچے جمال اور علیٰ ہیں۔ مغرب کی حمایت سے مسلسل 30سال تک ملک کے بے تاج بادشاہ رہے ۔
اور انہوں نے اپنے پورے دوراقتدار میں شہری آزادیاں سلب کر کے اور فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو وسیع اختیارات تفویض کر کے ملک میں بے فکری سے حکومت کی لیکن ان کے اقدامات سے عاجز آکر2011میں عوام ان کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی ۔
اور تحریر اسکوائر احتجاج کا ایسا مرکز بنا کہ حسن مبارک کو اقتدار سے بے دخل کرکے ہی دم لیا۔ 10فروری2011کو آخر کار ان کے استعفے کا اعلان کر دیا گیا۔
حسنی مبارک نے مصر کے چوتھے صدر کے طور پر اپنے دور صدارت کا اآغاز کیاجو عرب بہار کے ذریعہان کی معزولی تک تسلسل سے برقرار رہا۔وہ کئی سال تک جیل میں رہے اور زیادہ تر الزامات سے بری قرار دیے جانے کے بعد2017میں رہا کر دیے گئے۔
ان کی رہائی سے مصر بھر میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور عدالت کے خلاف اپنے غصہ کا اظہار کرنے ہزاروں مصری وسطی قاہرہ میں جمع ہو گئے تھے۔