Eight killed, over 137 injured in Peshawar blastتصویر سوشل میڈیا

پشاور : یہاں کی ڈیر کالونی میں واقع ایک مدرسہ میں زبردست بم دھماکہ ہوا جس میں کم از کم8افراد جن میں اکثریت بچوں اور اساتذہ کی ہے، ہلاک اور100سے زائد دیگر زخمی ہو گئے۔

خیبر پختون خوا پولس سربراہ ثناءاللہ عباسی اسپتال کے عملہ کے مطابق زخمیوں کی اصل تعداد137ہے۔ پولس نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے علم ہوا ہے کہ یہ دھماکہ ایک تھیلے میں رکھے ٹائم بم سے کیا گیا۔جس وقت یہ دھماکہ ہوا تو اس وقت مدرسے میں ایک ہزار بچے تھے اور سب اپنی جماعتوں میں پڑھائی میں مشغول تھے۔زخمیوں میں اساتذہ ے علاوہ زخمی طلبا میں 7سال تک کے بچے شامل ہیں۔دھماکہ ظہر سے کچھ دیر قبل ہوا ۔

دھماکے کے بعد مدرسے کی صفائی کر کے ظہر کی نماز اداد کی گئی۔ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں شریک کر دیا گیا جن میں سے کم از کم 5کی حالت مخدوش بتائی جاتی ہے۔اسپتال کے ذرائع نے سات لاشیں لائے جانے کی تصدیق کر دی۔ جبکہ 37زخمیوں کو نصیر اللہ بابر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ صوبے کے وزیر صحت تیمور خان نے بھی ہلاک شدگان کی تعداد کی تصدیق کر دی ہے۔ابھی تک اس وحشیانہ وارادت کی کسی دہشت گرد تنظیم نے ذمہ داری نہیں قبول کی ہے۔

صوبے کے ایک وزیر شوکت یوسف زئی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے ایک اجلاس طلب کر لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پشاور اور کوئٹہ خطرے کی دھار پر تھے اس لیے وہاں سیکورٹی میں بھی اضافہ کر دیا گیا تھا ۔انہوں نے کہ کہ مدرسے کا عملہ اور طلبا نرم چارہ تھے ۔”دہشت گرد ہمیشہ آسان ہدف کو ہی نشانہ بناتے ہیں۔

یہ علاقہ کافی عرصہ سے پر امن تھا۔“ وزیر اعظم عمران خان نے واردات کی شدید مذمت کی اور ہلاک شدگان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد شفا یابی کی دعا کی۔انہوں نے کہا ” میں قوم کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ اس بزدلانہ وحشیانہ حملہ کے ذمہ دار دہشت گردوں کو بخشا نہیں جائے گا اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔“

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *