سری نگر: جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں گذشتہ24گھنٹے کے دوران سلامتی دستوں کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم8انتہاپسند مارے گئے جس سے اس سال مسلح تصادم میں اب تک 100سے زائد انتہاپسند ہلاک ہو چکے ہیں ان میں سے کم و بیش دو درجن تو صرف گذشتہ دو ہفتے کے اندر ہی ہلاک ہوئے۔
شوپیان ضلع اور اونتی پورہ کے مختلف علاقوں میں انتہاپسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد پولس ، فوج کی44آر آر اور سینٹرل ریزرو پولس فورس(سی آر پی ایف ) نے ان کا سراغ لگانے کے لیے مشترکہ تلاش کارروائی شروع کی۔
اور اس دوران فائرنگ کے تبادلہ میں سلامتی دستوں نے شوپیان میں5انتہاپسند وں کو اور اونتی پورہ کے پامپور میں3انتہاپسندوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔
شوپیان ضلع کے بند پاوا علاقہ میں جمعرات سے ہی انتہاپسندوں اور سلامتی دستوں کے مابین جھڑپ جاری ہے اور جمعہ کی صبح تک موصول اطلاع میں بتایا گیا ہے کہ سلامتی دستوں نے وہاں روپوش 5ویں انتہاپسند کو بھی ہلاک کر دیا۔
سلامتی دستوں کا کہنا ہے کہ ابھی علاقہ میں چونکہ مزید نتہاپسندوں کے چھپے ہونے کا خدشہ ہے اس لیے سرچ آپریشن جاری رہے گا۔تاہم فی الحال فریقین میں گولیوں کا تبادلہ رکا ہوا ہے۔
جموں و کشمیر پولس نے بتایا کہ شوپیان میں جو پانچ انتہاپسند مارے گئے ان میں سے چار کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں اور پانچویں انتہاپسند کی لاش کی تلاش جاری ہے۔
جموں و کشمیرکے ڈائریکٹر جنرل آف پولس دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ شوپیان کے علاوہ پامپور میں تین انتہاپسند مارے گئے۔ جو دو انتہاپسند مسجد میں روپوش تھے وہ بھی مارے گئے۔