نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ اپریل2020میں راجیہ سبھا کی خالی ہونے والی55سیٹوں کے لیے 25مارچ کو انتخابات ہوں گے۔
ان55سیٹوں میں سے 51سیٹیں ماہ اپریل کی مختلف تاریخوں پر17ریاستوں سے منتخب ہوکر آنے والے اراکین کے ریٹائر ہونے کے باعث خالی ہو رہی ہیں ۔جبکہ چار سیٹیں اراکین کے مستعفی ہوجانے کے باعث پہلے ہی سے خالی ہیں۔
ماضی قریب میں مستعفی ہونے والے اراکین کی بھی میعاد اپریل میں ہی ختم ہو رہی ہے۔دو سالہ انتخابات کا اعلامیہ 6مارچ کو جاری کیا جائے گا جبکہ کاغذات نامزدگی13مارچ تک داخل کیے جائیںگے اور26مارچ کو ووٹنگ کے ایک گھنٹے بعد ہی ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔
راجیہ سبھا سے ریٹائر ہونے والے ممتاز رہنماؤں میں کانگریس کے موتی لال وورہ اور کماری سیلجہ، بی جے پی کے وجے گوئل، جے ڈی یو کے رکن اور راجیہ سبھا ڈپٹی چیرمین ہری ونش،مدھیہ پردیش کےسابق وزیر اعلیٰ دگ جے سنگھ اورمرکزی وزیر رام داس اہلووالیہ ہیں۔
ریٹائر ہونے والوں میں مہاراشٹر سے7، تمل ناڈو سے چھ، مغربی بنگال اور بہار سے پانچ پانچ، اڑیسہ، گجرات اور آندھرا پردیش نے چار چار ۔آسام، مدھیہ پردیش اور راجستھان سے 3-3،تلنگانہ، چھتیس گڑھ،ہریانہ اور جھار کھنڈ سے د و دو اور ہماچل پردیش،منی پور اور میگھا لیہ سے ایک ایک ہیں۔
حکمراں بی جے پی اور حزب اختلاف کانگریس کا ہی سب سے زیادہ سیٹیں جیتنا متوقع ہے۔لیکن اس کے باوجود دونوں کی ہی ایوان میں طاقت تھوڑی متاثر ہو گی۔26مارچ کے اسمبلی انتخابات کے باعث 245رکنی ایوان میں ترنمول کانگریس اور وائی ایس آر کانگریس کو قابل ذکر فائدہ ملنا متوقع ہے۔