مانچسٹر: نگلستان نے ویسٹ انڈیز کو کھیل کے ہر شعبہ میں مات دیتے ہوئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں 113رنز کی شاندار جیت حاصل کر کے آئی سی سی ٹیسٹ چمپین شپ کی وزڈن ٹرافی کے لیے اپنے امکانات روشن رکھے۔ اس جیت کے ساتھ ہی انگستان نے تین ٹیسٹ میچوں کی سریز میں ایک ایک کی برابری حاصل کر لی۔
سریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 24جولائی سے مانچسٹر میں ہی کھیلا جائے گا۔ انگلستان کی اس شاندار فتح کا سہرا آل راؤنڈر بین اسٹوکس کے سر جاتا ہے جنہوں نے پہلی اننگز میں اگر176رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ویسٹ انڈیز پر رنز کا ایک بڑا بوجھ ڈال دیا وہیں دوسری اننگز میں 78رنز کی غیر مفتوح اننگز کھیل کر ویسٹ انڈیز کو ایک بڑا ٹارگٹ دینے میں اپنی ٹیم سے زبردست تعاون کیا اور ٹیم کی شاندار کامیابی کی راہ بھی ہموار کر دی۔
چونکہ میچ چوتھے روز کے آخری سیشن میں تھا اور انگلستان کو دوسری اننگز شروع کرنا تھی اس لیے کپتان جو روٹ نے دوسری اننگز میں تیزی سے رنز بنا کر ویسٹ انڈیز کو آؤٹ کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت حاصل کرنے کے لیے اننگز کا آغاز کرنے کی ذمہ داری بین اسٹوکس اور وکٹ کیپر بلے باز جوز بٹلر کو سونپی۔ بٹلر تو کپتان کی توقعات پر پورے نہ اترے اورکوئی رنز بنائے بغیر پہلے ہی اوور میں فاسٹ بولر کیمر روچ کا شکار ہو گئے۔
لیکن بین اسٹوکس نے نہ صرف اننگز سنبھالی بلکہ ایک بڑا ٹارگٹ دے کر ویسٹ انڈیز پر رنز کا ایک بڑا بوجھ ڈالنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ 3وکٹ پر129رنز بنا کر انگلستان نے اننگز ڈکلیر کر دی ۔85اووروں میں312رنز کے تعاقب میں فاسٹ بولر اسٹورٹ براڈ نے ساتھی فاسٹ بولر ووکس کے ساتھ مل کر محض37رنز پر چوٹی کے چار بلے بازوں کو آؤٹ کر کے انگلستان فتح کی راہ پر گامزن رکھا۔
اگرچہ بلیک ووڈ اور کپتان جیسن ہولڈر نے سریز میں1-0کی برتری برقرار رکھنے کے لیے کافی مزاحمت کی لیکن اسٹوکس نے خطرناک بلے باز بلیک ووڈ کو 137مجموعے پر پویلین کی راہ دکھا کر ویسٹ انڈیز کی کمر توڑ دی۔ اس جھٹکے بعد ویسٹ انڈیز کی اننگز سنبھل نہیں سکی اور باقی نصف ٹیم صرف61رنز کا اضافہ کر کے منزل سے میلوں دور ڈھیر ہو گئی۔بلیک ووڈنے88گیندوں پر55رنز بنائے جس میں ان کے سات چوکے شامل تھے۔
ہولڈر نے62گیندوں پر پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے35رنز بنائے۔براڈ نے تین وکٹ لیے جبکہ ووکس، بیس اور اسٹوکس کو دو دو اور سام کیورین کو ایک وکٹ ملی۔اسٹوکس کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
