سرینگر: مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کادو روزہ دورہ کرنے والے 24ممالک کے سفارت کاروں پر مشتمل وفد کا سری نگر ایئر پورٹ پر اور پھر بڈگام کے ماگام پہنچنے پرشاندار استقبال کیا گیا ۔ خواتین نے ان پر پھول برساتے ہوئے روایتی کشمیری گیت گائے۔یورپین یونین کے سفیر اوگو آسٹوٹو کی قیادت میں اس وفد نے بڈگام کے ماگم میں واقع ایک کالج میں منعقد ”بلاک دوس “ تقریب میں شرکت سے دورے کے دوران کی مصروفیات کا آغاز کیا۔
ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل(ڈی ڈی سی) کے چیر مین نذیر احمد خان نے وفد کو 5اگست2019 ، جب مرکز نے ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کی، کے بعد مرکز کی جانب سے کیے گئے مثبت اقدامات سے باخبر کیا۔مسٹر خان نے اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ قابل ذکر اقدام ڈی ڈی سی انتخابات کراکے سہ درجاتی نظام شروع کرنے کا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت بتدریج پنپ اور مستحکم ہو رہی ہے۔لیکن نیشنل کانفرنس رہنما اور ڈی ڈی سی کے نائب چیرمین نذیر احمد جہرہ نے الزام لگایا کہ ان کی پارٹی کے چھ منتخب ڈی ڈی سی اراکین کو اس موقع پر حراست میں لے لیا گیا اور دو رہنماؤں کو ان کے گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم گذشتہ تین روز سے لاک اپ میں پڑے ہیں۔ وفد ڈی ڈی سی ممبران کے علاوہ مختلف عوامی و پنچوں و سرپنچوں کے علاوہ ملاقات کرے گا۔وفد کے دورے کے پیش نظر سکیورٹی کے معقول بندوبست کیے گیے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے کامیاب انعقاد اور فور جی خدمات کی بحالی کے بعدسفارت کاروں کایہ پہلا دورہ ہے۔ نارہ بل سے گلمرگ جانے والی ہائی وے پر سیکورٹی فورسز کے بنکر اور ناکے ہٹا دئے گئے ہیں۔
تمام سڑکوں پرسکیورٹی کے سخت بندوبست کئے گئے ہیں۔ غیرملکی سفارت کاروں کا دورہ ایسے وقت پر ہورہا ہے کہ جب کشمیرمیں فور جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی اور ڈی ڈی سی انتخابات کی کامیاب تکمیل ہوئی ہے۔
