استنبول:(اے یو ایس) ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ انہیں نیٹو اتحادیوں سے پابندیوں نہیں بلکہ معاونت کی توقع کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے ترکی پر پابندیوں کی باتیں سن کر دکھ ہوا ہے۔ترکی کے صدر نےایک بیان میں کہا کہ ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کے امریکی اور یورپی اقدامات پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ نیٹو پابندیاں عائد کرنے کی حمایت نہیں کرے گا۔
طےب اردغان نے زور دے کر کہا کہ ترکی پر پابندیوں سے ہم اپنے دفاع سے غافل نہیں رہ سکتے۔ممکنہ پابندیوں کے پیش نظرترک صدر نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی بچت ترک لیرا میں منتقل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی توقع کرتا ہے کہ امریکا اس کا نیٹو کا شراکت دار روس کے ‘ایس -400’ فضائی دفاعی نظام کی خریداری پر پابندیاں عاید کرنے کے بجائے اس کی حمایت کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ پابندیوں کے عمل سے واشنگٹن کے اقدام سے پریشان ہیں۔خیال رہے کہ امریکی کانگرس نے محکمہ دفاع کا بجٹ بل منظور کیا ہے جس میں ترکی کے خلاف روسی ایس -400 فضائی دفاعی نظام کی خریداری پر پابندیوں کی اجازت شامل ہے۔
ایک سینیر ترک عہدیدار نے کہا تھا کہ روسی ایس -400 میزائل دفاعی نظام کی خریداری پر ترکی پر امریکی پابندیوں سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں کے مثبت نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔ اس طرح کے غیر تعمیری اقدامات دوطرفہ تعلقات کو نقصان پہنچائیں گے۔