استنبول( اے یوایس) ترکی کے صدر رجب طیب اردغا ن موجودہ مشکل معاشی حالات میں قوم کو صبر کی تلقین کے ساتھ اپنی تنخواہ میں غیرمعمولی اضافہ کر دیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترکی کی پارلیمنٹ میں حکمراں جماعت ‘آق’ کی طرف سے مالی سال 2021 کا مجوزہ بجٹ پیش کیا ہے جس میں صدر کی تنخواہ میں 88 ہزار لیرہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔
یہ اعداد و شمار ترک صدر کی کل تنخواہ میں 8 اعشاریہ 3 فی صد اضافہ ہے۔ترک صدر کی تنخواہ اور ان کی مراعات میںاضافے کی تجویز ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صدر طیب اردغان متعدد بار عوام سے موجودہ مالی اور معاشی بحرانوں? میں صبر کی تقلین کر چکے ہیں۔
ترک کی حکمراں اسلام پسند جماعت انصاف وترقی پارٹی کی طرف سے گذشتہ روز پارلیمنٹ میں مالی سال 2021کا بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں ایوان صدر کے لیے 80 کروڑ 86 لاکھ لیراکا اضافی بجٹ مختص کیا گیا ہے جس کے بعد ایوان صدر کا کل بجٹ 4 ارب 39 کروڑ لیرا ہو جائے گا جب کہ صدر کے لیے مختص بجٹ 10لاکھ 60 ہزار لیرا مقرر کیا گیا ہے۔آٹھ اعشاریہ 3 فی صد اضافہ 6750 لیراکے برابر ہے جو کہ ترکی میں کم سے کم اجرت سے تین گنا زیادہ ہے۔
ترکی میں کم سے کم اجرت 6 ہزار 750 لیراہے۔ ترک ایوان صدر کے بجٹ میں مجموعی طور پر 28 اعشاریہ 1 فی صد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری طرف ترکی اس وقت بدترین اقتصادی کساد بازاری سے گذر رہا ہے اور اس کے بیرونی قرضوں کا حجم 4 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے۔
ترک اپوزیشن ری پبلیکن پیپلز پارٹی کے پارلیمانی بلاک کے سربراہ ازگور اوزیل نے بدھ کے روز ٹویٹر پر نئے مجوزہ بجٹ میں شامل تجاویز پوسٹ کی تھیں جن میں صدر اور ایوان صدر کے لیے مجوزہ اضافی بجٹ کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔رواں اکتوبر میں ترک صدر رجب طیب اردغان نے اپنے شہریوں کو موجودہ معاشی بحران اور مشکلات میں صبر کی تلقین کی تھی۔
مساجد اور علما نامی ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ ہم دنیا میں آزمائش اور امتحان کے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔ مشکل اور مصیبت میں ہمیں صبر اور اچھے اور بھلے وقت میں ہمیں شکر ادا کرنا چاہیے۔