بروسلز:(اے یو ایس)یورپی یونین کی ہائی کمشنر برائے امور داخلہ یلوا جوہانسن نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے رکن 15 ممالک 40 ہزار افغان مہاجرین کو قبول کریں گے۔یورپی یونین کے وزرائے داخلہ اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں جوہانسن نے کہا ہے کہ مذکورہ فیصلہ نہایت متاثر کن اور باہمی اتحاد کی ایک مثال ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ فیصلہ غیر منّظم نقل مکانی کے سدّباب کے خاطر قانونی اقدامات میں سرمایہ کاری کے لئے بھی ایک اہم قدم کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے اس بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں کہ 40 ہزار افغان مہاجرین کو قبول کرنے والے 15 ممالک کون سے ہیں۔یورپی یونین کے نئے مہاجر پیکیج کے عناصر میں سے “لازمی اتحاد میکانزم” کے بارے میں بات کرتے ہوئے جوہانسن نے کہا ہے کہ ممالک کا اپنی طاقت اور حدود اربعہ کی وسعت کے اعتبار سے اس پیکیج کے ساتھ عملی تعاون کرنا ضروری ہے۔ ان40ہزار پناہ گزینوں میں سے25ہزار پناہ گزینوں کو جرمنی نے قبول کرنے کااعلان کیا ہے ۔ جبکہ ہالینڈ3159 اور فرانس و اسپین ڈھائی ڈھائی ہزار پناہ گزینوں کو لیں گے باقی دیگر ممالک جن کے نام نہیں بتائے گئے ہیں کافی کم تعداد میں لے رہے ہیں۔
یلوا جوہانسن نے کہا ہے کہ اگلے سال کے آغاز سے یورپی یونین کونسل کی ٹرم چئیرمین شپ سلووانیہ سے فرانس کو منتقل ہو جائے گی ۔15اگست کو طالبان کے بر سر اقتدار آجانے کے بعد سے تقریباً85 ہزار افغان نقل مکانی کر کے یورپی یونین کے نزدیکی ممالک میں داخل ہو چکے ہیں۔ایسا بھی سمجھا جاتا ہے بھیانک قحط سالی کے باعث بھی یہ افغان ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہوں گے۔
