بروسلز: فنانشیل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے آئندہ ایک ماہ میں افغانستان کے دارالخلافہ کابل میں اپنے سفارتی مشن کے لیے ایک دفتر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپی یونین کے ذرائع نے کہا کہ یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ محدود رابطے کو جاری رکھنے کی خواہاں ہے لیکن دفتر کھولنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ طالبان کو تسلیم کر رہی ہے۔
یورپی یونین نے کہا تھا اس امر کو یقینی بنانے کے لیے طالبان افغانستان کو دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دینے، انسانی حقوق کا احترام کرنے اور افغانستان میں انسانیت کو پا مال نہیں ہونے دینے کا اپنے عزم و عہد پر قائم ہیں کابل میں طالبان حکومت کے زیر سایہ ایک سفارتی مشن کا قیام بہت اہم ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یورپی یونین نے ایک ماہ قبل افغانستان میں دیگر سفارت کاروں کی واپسی کا جائزہ لینے کے لیے اپنے سفارت کاروں کو افغانستان بھیجا تھا۔کیونکہ تقریباً ایک ارب یورو کی ریلیف امداد کی افغان عوام میں شفاف تقسیم کا یورپی یونین کو یقین نہیں تھا۔