ریاض:(اے یو ایس)یورپ میں انسداد دہشت گردی کے امور کے کوآرڈینیٹر نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔یورپی عہدیدار گیلس ڈی کرکوف نے العربیہ کو بتایا کہ داعش کے خاتمے کے باوجود یورپ میں سکیورٹی کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپ میں دہشت گردی کی کاروائیاں مقامی لوگ کرتے ہیں۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گذشتہ روز ایک تقریر میں کہا تھا کہ سعودی عرب چالیس سال سے قائم ایک مخصوص نظریے کو کچلنے کامیاب ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کو انتہا پسندی قابل قبول نہیں ہے اور اب یہ انتہا پسندی مکمل ختم ہوگی۔ کسی گروپ کو انتہا پسندانہ نظریات کو فروغ دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔دریں اثنا جرمنی کے وزیر داخلہ ہارسٹ سیہوفر نے کہا ہے ک اگر تمام یورپی ممالک مل کر کام کریں گے تو یورپ مضبوط ہوگا۔جمعہ کے روز سیہوفر نے کہا کہ ہم اپنی اقدار میں متحد ہیں اور کسی کو تقسیم کرنے کی کوشش کی اجازت نہیں دیں گے۔
قانون کی حکمرانی کے تحت ہمیں اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم یورپ میں اپنی بیرونی سرحدوں کی حفاظت کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ کون یورپ میں داخل ہوتا ہے اور کون جاتا ہے۔ یورپی یونین کے ممالک کے مابین معلومات کا تبادلہ یورپ میں داخل ہونے اور اس سے باہر